سوات ( مارننگ پوسٹ) سوات کے نئی حلقہ بندیاں مسترد، بلدیاتی نمائندوں نے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا، سوات میں نئی حلقہ بندیوں پر منتخب نمائندوں نے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عدالت جانے کا فیصلہ کر لیا، ریجنل الیکشن کمیشن اور ضلعی الیکشن کمیشن کو اعتماد میں لئے بغیر الیکشن کمیشن کے مرکزی ممبران نے بند کمروں میں بیٹھ کر جو حلقہ بندیاں کی ہیں وہ اندھیرے میں تیر چلانے کے مترادف ہے، سوات کے ایک حلقے کو شانگلہ سے ملایا گیا ہے اور ایک صوبائی حلقہ کم کرنے پر بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں نے سوات کے ساتھ زیادتی قرار دیدیا،مرکزی الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا کے ممبر اکرام اللہ جن کا تعلق سوات سے ہے وہ سوات کے کونے کونے سے واقف ہے وہ بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے اوراس حوالے سے مرکزی الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے حوالے سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور دیگر متعلقہ ادارے بھی اس کا نوٹس لے، تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سوات میں نئی حلقہ بندیوں کے قیام پر سوات سے تعلق رکھنے والے منتخب بلدیاتی نمائندوں نے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی الیکشن کمیشن کے اس اقدام کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کاا علان کیا ہے سوات سے تعلق رکھنے والے مختلف ویلج کونسلوں کے منتخب چیئرمینوں اور کونسلروں محمد ضیاء الحق، اکبر حسین، وحید علی خان، احسان اللہ خان، فیاض خان، حیدر علی پرونہ، ارشد خان منگلور، ماجد خان، سپین خان، رحیم خان، محمد باچا، حیدر علی غالیگے اور دیگر نے واضح کیا ہے کہ سوات میں جو نئی حلقہ بندیاں کی گئی ہے ہم اسے مسترد کرتے ہیں کیونکہ ان حلقہ بندیوں میں مکمل طور پر پٹوار سرکل کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور سوات میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے ریجنل الیکشن کمیشن اور ضلعی الیکشن کمیشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور نہ ہی اُن سے اس بارے مشاورت کی گئی بلکہ مرکزی الیکشن کمیشن کے ممبران نے بند کمروں میں بیٹھ کر فیصلے کئے حالانکہ مرکزی الیکشن کمیشن کے ممبر اکرام اللہ خان جن کا تعلق سوات سے ہے وہ سوات سے بخوبی واقف ہیں ان کی موجودگی میں یہ فیصلے بھی سوالیہ نشان ہے اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان حلقہ بندیوں کے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور اسے پٹوار سرکل کے مطابق کی جائے اور ریجنل و ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کو اعتماد میں لیا جائے۔
سوات کے نئی حلقہ بندیاں مسترد، بلدیاتی نمائندوں کا عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
