صوبائی حکومت نے خیبر پختونخوا پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2017میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے مذکورہ ترامیم کے تحت اتھارٹی کی اجازت کے بغیر پرائیویٹ سکولز کھولنے والے مالکان پر 10لاکھ روپے تک جرمانے عائد کئے جائینگے ۔
ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے ایک سمری منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کو ارسال کی ہے جس میں خیبر پختونخوا پرائیویٹ سکولز ریگولیرٹی اتھارٹی ایکٹ 2017میں ترامیم کرنے کی سفارشات شامل ہیں ذرائع کے مطابق اتھارٹی کے ایکٹ میں مجوزہ نئی ترامیم کے بعد خیبر پختونخوا پرائیویٹ سکولزریگولیٹری اتھارٹی کے اختیارات میں مزید اضافہ ہوگا ۔
جب کہ مذکورہ ترامیم کے تحت صوبے کے تمام اور ہر قسم کے پرائیویٹ سکولز اتھارٹی کے ماتحت ہونگے ۔جب کہ صوبے میںریگولیٹری اتھارٹی کی اجازت کے بغیر پرائیویٹ سکولز کھولنے والے مالکان پر کم ازکم 20ہزار اور زیادہ سے زیادہ 10لاکھ روپے تک کے جرمانے عائد کئے جائینگے ۔
اسی طرح نئی ترامیم کے تحت اتھارٹی کو یہ اختیاربھی دیا جائے گا کہ وہ اتھارٹی کے ایکٹ کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والے پرائیویٹ سکولز کو بند اور سیل کرسکی ںااس سلسلے میں مقامی پولیس اور انتظامیہ اتھارٹی کو سپورٹ فراہم کرے گی ۔ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا پرائیویٹ سکولزریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے تحت جوائنٹ اکیڈمک کمیٹی قائم کی جائیگی جس کے چیئرمین کو اتھارٹی بورڈ میں نمائندگی دی جائیگی اسی طرح پرائیویٹ سکولز اور ان کے سٹاف کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کا اختیار بھی اتھارٹی کو دیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق مذکورہ ترامیم صوبائی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کی جائینگی۔
پرائیویٹ سکولز مالکان ہوشیار،بغیر اجازت سکول کھولنے پر 10 لاکھ جرمانہ ہوگا
