سوات:سوات میں سرکاڑی آٹا حصول کے لئے عوام رل گئے ۔انتطامیہ خاموش تماشائی بن گئی ۔تفصیلات کے مطابق سوات کے مرکزی شہر مینگور سمیت نواحی علاقوں میں سرکاری آٹے کے حصول کیلئے عوام رل گئے، شہری مخصوص سیل پوائنٹس پر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکر آٹا خریدنے اور اکثر خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور ہیں جہاں بدنظمی، لڑائی جھگڑوں اور بدانتظامی کے باعث کئی افراد زخمی بھی ہوچکے ہیں،گزشتہ روز کوکاری علاقہ جامبیل میں عوام کو پی ٹی آئی نمائندے کے طرف سے گالیاں اور پستول نکال کر دھمکیاں بھی دی گئی۔جس کے وجہ سے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔عوام نے انکشاف کیا ہے کہ موجودہ حکومت کی پارٹی کے نمائندے اپنے لوگوں کوآٹا دینے کو ترجیح دیتے ہیں جب کہ غریب عوام گھنٹوں قطاروں میں انتظار کے بعد خالی ہاتھ گھروں کو لوٹ جاتے ہیں، جس پر ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے ملک میں آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد صوبہ کے عوام کو سبسڈائز نرخوں پر سرخ آٹا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس مقصد کیلئے صوبائی حکومت نے 37 ارب روپے مختص کئے ہیں ، جہاں عوام کو 20 کلو آٹے کا تھیلہ 1295 روپے میں فراہم کیا جارہا ہے۔عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے کا کوئی بہتر حل نکالا جائے تاکہ غریب عوام کو اپنے بچوں سمیت تمام گھر کے افراد کو پیٹ پالنے کے لئے زلیل و خوار نہ ہونا پڑھے۔