سوات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پرچند افراد کی اجارہ داری،من پسندفیصلوں،عہدوں کی بندر بانٹ،سالانہ فیس میں خودساختہ اضافہ،اجلاسوں،سی ایم اور پی ایم سے ملاقاتوں میں ایگزیکٹیو کمیٹی اور سینئیر ممبران کی مسلسل نظراندازی کے سبب چیمبر رو بہ زوال ہوگیاہے،ان خیالات کا اظہارسوات چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبر ایگزیکٹیو کمیٹی اور سوات ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدرالحاج زاہد خان نے گفتگو کرتے ہوئے کیاہے،انہوں نے کہاکہ حال ہی میں چیمبر کیلئے نئے صدرکی سلیکشن کی گئی ہے جس کیلئے مشاورت اور رائے لینی چاہئے تھی مگران چند افراد نے اس کی ضرورت محسوس نہیں کی اور من مانی کرکے صدرکو سلیکٹ کردیا،اسی طرح سالانہ اجلاس ہوتا ہے تو کسی کو اظہارخیال یا رائے دینے کا موقع نہیں دیا جاتا،اس کے علاوہ سالانہ فیس نوسو روپے مقرر تھی جسے بڑھا کر سترہ سو روپے کردی گئی،انہوں نے کہاکہ چیمبر پر اجارہ داری قائم کرنے والے مخصوص افراد نے سی ایم اور پی ایم سے ملاقاتیں کیں جس میں ممبران ایگزیکٹیوکمیٹی کو یکسر نظرانداز کردیااور غیر منتخب افراد کو ملاقات کیلئے لےجایا گیا،انہوں نے کہاکہ ایگزیکٹیوکمیٹی کیلئے ممبران کا انتخاب بھی وہی مخصوص افراد کرتے ہیں اور اس سلسلے میں کسی سے مشاورت تک نہیں کرتے،مخصوص ٹولے کی من مانیوں اور خودساختہ فیصلوں کی وجہ سے چیمبر رو بہ زوال ہے یہاں تک کہ اس کی رجسٹریشن بھی منسوخ ہوئی،ناقص فیصلوں کیخلاف ہم نے کئ بار آواز اٹھائی مگر کسی نے توجہ نہیں دی، انہوں نے کہاکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے تاحال سوات کے مسائل پر ایک بھی اجلاس طلب نہیں کیا اور نہ ہی اس سلسلے میں بیان تک جاری کیا،ٹیکسوں اور کسٹم کیخلاف آواز تک نہیں اٹھائی،میں نے فوڈاتھارٹی کیخلاف کیس جمع کرایا تو چیمبر نے ساتھ دینے کی بجائے خاموشی اختیار کی،اب یہ کیس میں انفرادی طور پر لڑ رہاہوں،انہوں نے کہاکہ پاکستان چیمبر میں دو افراد ووٹ کیلئے جاتے ہیں تو اپنے ساتھ درجن بھر افراد لے جاتے ہیں،ان کے اخراجات کون اور کہاں سے پورے کرتے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ الیکشن شیڈول ارکان کو ارسال نہیں کیا جاتا اور نہ ہی گروپ میں شیئیر کیا جاتاہے،اکثر ارکان جنرل باڈی میٹنگ سے بےخبر رہتے ہیں، آئین میں صرف صدر اور نائب صدر کاعہدہ ہے مگر یہاں ماورا آئین سینئر صدر بھی رکھا جاتا ہے،ارکان کو جب کسی مسئلہ پر بات کرناہو، کوئی سفارشی لیٹریا اپنی ممبر شپ سرٹیفیکیٹ مانگے ہو تو انہیں مطمعین کرنے کی بجائے مایوس کردیاجاتاہے،ممبران کو معمولی کام کیلئے کئی دن تک دفتر کے چکر لگوائے جاتے ہیں،ایک موثر فورم ہونے کی بجائے اپاہج بنایا گیا ہے ،عہدوں کو میوزیکل چیئر بنادیا گیاہے، باریاں رکھی گئی ہیں،ہم نے سدھارنے کی کو شش کی پہلی بار الیکشن کرایا تاکہ یہ لوگ باز آجائے اور خاموشی اختیار کی لیکن یہ قبضہ گروپ اپنے کرتوتوں سے باز نہیں آیا،آئندہ کیلئے ممبران کو اعتماد میں لاکر لایحہ عمل بنایا جائے گایا سمال بزنس اینڈ انڈسٹری چیمبر بنائیں گے تاکہ دیر،ملاکنڈ،بونیراور شانگلہ کے ممبران کو بھی ایگزیکٹیوممبرشپ میں نمائندگی دی جاسکے اور یہ صرف مینگورہ چیمبر نہ بلکہ تمام علاقوں کی نمائندہ چیمبربن سکے،انہوں نے کہاکہ ہم کسی کی من مانیوں کو قبول اور برداشت نہیں کرسکتے،ہمیشہ حق کی آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔
مخصوص ٹولے کی من مانیوں اور خودساختہ فیصلوں کی وجہ سے چیمبر رو بہ زوال ہے,الحاج زاہد خان
