ناشتہ کسی بادشاہ کی طرح،دوپہر کا کھانا کسی شہزادے کی طرح اور رات کا کھانا کسی فقیر کی طرح کھائیں۔ صحت مند زندگی گزارنے کے لئے صبح کا آغاز بھرپور انداز میں کریں۔صبح کا ناشتہ ہمارے جسم کیلئے اتنا ہی ضروری ہے جیسا کہ باقی دن کا کھانا۔صبح کے ناشتے میں آپ متوازن خوراک لیں تاکہ پورے دن کی شروعات اچھی ہو۔ ناشتے کی اہمیت سے تو سب واقف ہیں پر ناشتہ نہ کرنے کے شدید نقصانات سے اکثر لوگ لاعلم ہیں۔ صبح کا ناشتہ نہ کرنے سے دل کے دورے اور امراض قلب کا خطرہ ستائیس فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ نئی طبی تحقیق کے مطابق جو لوگ صبح کا ناشتہ نہیں کرتے ان میں دل کے دورے اور امراض قلب کے امکانات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ صبح کے وقت خوراک چھوڑنے سے جسم میں اضافی تناو میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
ناشتہ کرنے سے جسم میں میٹا بولزم کی شرح بڑھتی ہے جس کا مطلب ہے کہ نیند کے دوران کیلوریز جلنے کا جو عمل سست ہو جاتا ہے وہ ناشتہ کرنے سے تیز ہو جاتا ہے، جو موٹاپے سے بچاتا ہے، ناشتہ نہ کرنا موٹاپا زیابطیس،امراض قلب اور فالج کا بنیادی سبب بنتا ہے۔برطانوی ہارٹ فاونڈیشن’ سے منسلک وکٹوریہ ٹیلر نے تحقیق پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ،’صبح سویرے ناشتہ چھوڑنا بہت آسان ہے لیکن تحقیق کا نتیجہ ثابت کرتا ہے کہ اس عادت کا ہماری صحت پر گہرا اثر پڑتا ہے، جس کے بارے میں ہمیں سوچنا چاہیے۔’
تحقیق کی سربراہ لیا کیحل کہتی ہیں کہ پیغام بہت سادہ ہے کہ،’ناشتہ نہ چھوڑا جائے کیونکہ ناشتہ کھانے سے دل کے دورے کا خطرے کم ہو جاتا ہے’۔
تحقیق کے مطابق نوجوان ناشتے کو سب سے کم ترجیح دیتے ہیں۔ غذا کے ماہرین کے مطابق اس کی وجہ سے دل کی بیماریوں سے لے کر موٹاپے کا بھی تناسب بڑھ رہا ہے۔ حال ہی میںکالج آف ہوم اکنامکس کی ریسرچ ڈائریکٹر ڈاکٹرعذرا شجاع اور ان کی ساتھیوں نے چار بڑے شہروں کے لوگوں کی ناشتہ کرنے کی عادت پر تحقیق کی۔ اس کے نتائج چونکا نے والے ہیں ۔کراچی ،اسلام آباد اورپشاور کے مقابلے میں لا ہوریوں میں زیادہ لوگ ناشتہ نہیں کرتے لیکن تقریباً 80فیصد لاہوری کھانا کبھی نہیں چھوڑتے۔ وقت نہ ہونا یہاں ناشتہ نہ کرنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ناشتے کے معاملے میں ایسی لاپرواہی لوگوں کو بھاری بھی پڑسکتی ہے کیونکہ اس کا تعلق پوری صحت سے ہے ۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے ایک جرنل سرکولیشن میں شائع تحقیق کے مطابق جو لوگ باقاعدگی سے ناشتہ چھوڑتے ہیں۔ انہیں دل کے دورے کا نسبتاً زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ 16سالوں تک تقریباً 26ہزار لوگوں پر یہ تحقیق کی گئی۔ 1992-2008ء تک چلے تحقیق کے نتائج کہتے ہیں کہ ناشتہ نہ کرنے والے لوگوں کو کورونری ہارٹ ڈیزیز کا خطرہ 27فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ ناشتہ نہ کرنے کی وجہ سے کئی طرح کے مسائل جیسے ڈاٹیز، موٹاپا، ہائی بلڈپریشر اور ہائی کولیسٹرول کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جودل کی بیماریوں کی براہ راست وجہ ہے۔ سرگنگا رام ہسپتال کے ڈاکٹر علی رشید کہتے ہیں کہ ناشتے کا دل کی صحت سے براہ راست تعلق ہے۔ یہاں پر لوگ مصروفیات کی وجہ ناشتہ نہیں کرتے اور رات میں سونے سے پہلے کھاکر سیدھے سونے چلے جاتے ہیں۔ اس سے کیلوری جل نہیں پاتی ہے اور پیٹ کے اردگرد چربی جمع ہونے لگتی ہے جو بلڈپریشر ، کولیسٹرول اور شوگر جیسی بیماردینے کے بعد دل پر حملہ کرتی ہے۔ ڈاکٹر ولید احمدکے مطابق صبح متناسب ناشتہ اور ورزش کئی طرح کی بیماری سے بچاتی ہے ڈاکٹر نرگس بانو کہتی ہیں کہ ناشتہ کرنے میں غفلت اور ورزش نہ کرنا بیماری کی اصل وجہ ہے۔ رات دیر سے کھانے کی وجہ سے جسم میں ضروری عناصر کا ابھرائو ہوجاتا ہے جو موٹاپا، ہائی بلڈپریشر سے ہوکر دل کی بیماری اور کشیدگی کی بھی وجہ بنتا ہے لوگوں کا ماننا ہے کہ جو ہلکا ہو وہی ناشتہ ہے جبکہ ناشتہ دن بھر میں سب سے بھاری اور متناسب ہونا چاہیے۔
اگر ناشتہ نہیں کریں گے تو رفتہ رفتہ آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے اور آپ بآسانی مختلف بیماریوں کا شکار ہو جائیں گے۔ معدہ خالی ہونے کے باعث السر ہونے کا امکان رہتا ہے اور دوسری جانب ماحولیاتی آلودگی بھی آپ کیلئے زہر کا کام کرتی ہیں ۔ اسی طرح ملازمت پیشہ مرد حضرات عجلت کے باعث اور طبیعت کے مائل نہ ہونے کی وجہ سے ناشتہ نہیں کرتے اور اپنے دفتروں میں پہنچ کر ناشتے کے نام پر ایک کپ چائے پی لیتے ہیں۔ آخر لوگ ناشتے سے اتنا بھاگتے کیوں ہیں اور ناشتہ کرنے سے کتراتے کیوں ہیں؟ کہیں اس کی وجہ یہ تو نہیں کہ آپ روز ایک ہی چیز ناشتے میں دیکھ کر اکتا جاتے ہیں ۔ اور کھانے سے منا کر دیتے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو اسکا بہت آسان حل ہے۔ آپ اپنی پسند کی چیز ناشتے میں کھائیں ۔ اللہ تعالیٰ نے بے حساب اور بے شمار غذائیت بخش چیزیں آپ کیلئے ہی تو بنائی ہیں۔
لاہوریوں کا ہر دلعزیز ناشتہ ، حلوہ پوری ، بونگ ، نہاری ،ہریسہ اور سری پائے اور کلچہ لسی ہیں۔گوالمنڈی اور پرانی انار کلی کی دکانیں ناشتے کے لئےمشہور ہیں، ان مارکیٹوں میں دہی کی لسی سے سری پائے، نان چنے اور حلوہ پوری بھی ملنے لگے ہیں، ہریسہ گوالمنڈی ہی کا مشہور ہے۔ ٹمپل روڈ صبح کے ناشتے کی ایک اور مشہور جگہ ہے جہان ناشتہ کے اوقات میں گاڑی پارک کرنے کی جگہ نہیں ملتی۔یہاں ہر دکان مشہور ہے اور آنے والے شہری اپنی پسند کا ناشتہ کرتے نظر آتے ہیں۔ یہاں ایک دکان دودھ دہی کی بھی ہے، جہاں ہزاروں لیٹر کے حساب سے دودھ اور منوں کے حساب سے دہی بکتا ہے۔
کلونجی اگر روزانہ ناشتے میں استعمال کی جائے توقوت میں حیرت انگیز طورپر اضافہ ہوسکتا ہے۔ ایک کپ کلونجی کے بیج،دو چمچ میتھی کے بیج اورایک چمچ جنگلی نیاز بولے کر ان تمام اجزاءکو پیس لیں۔ہر صبح ناشتے میں ایک کھانے کا چمچ یہ سفوف شہد میں حل کر یں اور کھا لیں۔اس کے بعد ایک گلاس دودھ ضرور پئیں جبکہ پھلوں کا استعمال بھی ضرورکریں اورصرف چھ ہفتے میں حیرت انگیز نتیجہ دیکھیں۔ کلونجی کا استعمال نہ صرف آپ کی قوت کو بڑھاتا ہے بلکہ یہ کئی طرح کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔اگر اس کا باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو یہ جسم میں برے کولیسٹرول کو ختم کرکے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتی ہے۔