پشاور() خیبر پختونخوا میں بلند فشار خون یعنی ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں مسلسل کئی گنا کا اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے محکمہ صحت نے صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو ادویات کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر تجویز کرنے کی بھی ہدایت کی ہے محکمہ صحت کے ذرائع نے مشرق کو بتایا ہے کہ2017ء کے دوران صوبے کے پرائمری ہیلتھ کئیر سنٹرز یعنی ڈسپنسریز،بنیادی اور دیہی مراکز صحت اور سیکنڈری لیول یعنی تحصیل اور ڈسٹرکٹ سطح کے ہسپتالوں میں ہائی بلڈ پریشر کی شکایت کیلئے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں لوگوں نے ہسپتالوں سے رجوع کیا۔ ہیلتھ انفارمیشن سسٹم کے ذرائع نے بتایا کہ مالی سال2012.13میں پرائمری ہیلتھ کئیر سنٹرز میں ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا32ہزار491افراد اور سیکنڈری لیول ہسپتالوں میں ایک لاکھ19ہزار تین سو اناسی افراد جبکہ2015.16کے دوران صوبے کے پرائمری ہیلتھ کیئر ہسپتالوں میں تین لاکھ47ہزار ایک سو چار اور سیکنڈری لیول میں دو لاکھ تیرہ ہزار چارسو افراد کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ دو ہزار سترہ میں مجموعی طور پر پرائمری اور سیکنڈری لیول ہسپتالوں میں ساڑھے 6لاکھ سے زائد افراد کامعائنہ کیا گیا ہے جو کہ سابقہ سالوں کے دوران کئی گنا زائد ہے ذرائع کے مطابق اس رپورٹ کی روشنی میں محکمہ صحت نے غیر متعدی بیماریوں سے بچائو کیلئے احتیاطی تدابیر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کیلئے صوبے کے تمام ہسپتالوں کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے جس میں علاج کے ساتھ ساتھ مریضوںکو احتیاطی تدابیر تجویز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے