پشاور()محکمہ صحت میں پی پی ایچ آئی یعنی پیپلزپرائمری ہیلتھ اینی شیٹیو کے ملازمین کی مستقلی محکمہ صحت کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر نظر ثانی کیس کے فیصلے سے مشروط کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق عدالتی فیصلے کی روشنی میں ہی ملازمین کی مستقلی اور یا پھر انہیں ملازمتوں سے برطرف کرنے کا اعلامیہ جاری کیا جائیگا۔ واضح رہے کہ پی پی ایچ آئی میں تعینا ت ڈاکٹرز اور دوسرے طبی اور مددگار عملے کو ملازمتوں پر مستقل کرنے کیلئے پشاور ہائی کورٹ نے احکامات جاری کئے تھے جسے بعد ازاں سپریم کورٹ میں محکمہ صحت کی جانب سے چیلنج کیا گیا جس میں سپریم کورٹ نے پی پی ایچ آئی ملازمین کے حق میں پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے محکمہ صحت نے اس فیصلے پر سپریم کورٹ آف پاکستان میں فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کررکھی ہے جہاںسے کیس پرفیصلہ ہونے کے بعد پی پی ایچ آئی کے ملازمین کا مستقبل واضح ہوسکے گا۔ ہیلتھ سیکرٹریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت کے پاس پی پی ایچ آئی کا کوئی قانونی وجود نہیں نہ ہی اس سلسلے میں کسی قسم کا معاہدہ کیا گیا تھا محکمہ صحت نے صوبے کے سترہ اضلاع میں بنیادی صحت مراکز کا انتظام ایس آر پی یعنی سرحد رورل سپورٹ پروگرام کے حوالے کیا تھا اور ایس آر ایس پی نے غیر قانونی طور اپنے تئیں ایک اور معاہدے کے تحت پی پی ایچ آئی کو ہسپتالوں کے مالی انتظام اور انصرام کے معاملات منتقل کئے کیونکہ پی پی ایچ آئی کے ملازمین کا صحت سے کوئی تعلق نہیں اسلئے کمپنی آرڈر کے قانون کے تحت انہیں سرکاری ملازمت میں نہیں لیا جاسکتااس لئے یہ فیصلہ چیلنج کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ عدالت سے احکامات ملنے تک پی پی ایچ آئی کے کسی بھی سطح کے ملازم کو مستقل نہیں کیا جائیگا اور فیصلے کے انتظار میں انہیں عارضی مستقل کیا گیا ہے۔