پشاور()خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے بیوروکریسی کو خبردا ر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی آفیسر تحریک انصاف کیساتھ چل سکتا ہے تو وہ نوکری کرے اور اگر کسی آفیسر کو ان کی حکومت کیساتھ کام کرنے میں تکلیف محسوس ہو رہی ہے تو وہ نوکری چھوڑ کر گھرچلاجائے۔ وزیر اعلیٰ نے صوبائی اسمبلی میں قائد ایوان کی موجودگی کے دوران تمام محکموں کے سیکرٹریز کی حاضری یقینی بنانے کیلئے چیف سیکرٹری کو احکامات جاری کر دیئے۔ گزشتہ روز اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے ایٹا ٹیسٹ پر اٹھائے جانے والے اعتراضات پر ایوان سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ ایٹا پر اعتراضات کے نتیجے میں انکوائری کی ہدایت کی ہے۔ ایٹا میں اصلاحات کے تحت ری سٹرکچرنگ کافیصلہ کیاگیاہے جو کہ وقت کی اہم ضرورت ہے صوبے کو ریونیودینے کیلئے ایٹا واحد ٹیسٹنگ ادارہ ہے جن میں اصلاحات لانے کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیںگے ایٹا سیکنڈل کے حوالے سے تحقیقات ہورہی ہے ملوث لوگوں کے خلاف سخت انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ مالی بحران کے باوجود بھی صوبے کی ترقی وخوشحالی کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھائیںگے۔اپوزیشن کی مثبت تنقید سے سیکھیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو سختی سے ہدایت کی کہ جس دن ایوان میں وزیر اعلیٰ موجود ہوں تو اس دن سیکرٹری سے کم کوئی افسر نہیں آئے گا جو سیکرٹری ان کیساتھ نوکری کر سکتا ہے تو کرے اور اگر کسی کو ان کیساتھ نوکری نہیں کرنی تو وہ گھروں کو جا سکتے ہیں جب وزیر اعلی ایوان میں ہوں تو سیکرٹری کیوں نہیں آتے ایوان میں ایڈیشنل سیکرٹری کی بجائے محکمے کا سیکرٹری بیٹھا کرے جس سیکرٹری نے کام نہیں کرنا وہ گھر چلا جائے انہوں نے کہا کہ وہ ایٹا کومضبوط ادارہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ترقیاتی فنڈز کی تقسیم کار میں تمام حکومتی اور اپوزیشن ارکان کیساتھ نا انصافی نہیں ہوگی اور وہ کسی کو شکوے کا موقع فراہم نہیں کرینگے کسی کو گلہ نہیں ہوگا کہ محمود خان صرف سوات کو ترجیح دے رہے ہیں۔
جس آفیسر نے کام نہیں کرنا وہ گھر چلاجائے وزیر اعلی کا دبنگ ایکشن
