سوات(مارننگ پوسٹ) خواتین کے حقوق کی تحفظ کے لئے قانون سازی کے دستویزات پر تیزی سے کام جاری ہے، خواتین کو اسلامی اصولوں اور پاکستانی آئین کے مطابق بنیادی حقوق دیناچاہیں ، روبینہ ناز تفصیلات کے مطابق سیدوشریف کے مقامی ہوٹل میں خیبر پختون خوا کے کمیشن برائے صنفی امتیاز اور خواتین پر تشدد کی روک تھا م کے ادارے کے عورتوں پر تشدد کے خلاف سولہ روزہ سرگرمیوں کے سلسلے میں آگاہی سمینار منعقد ہوا جس میں مختلف طبقہ فکر کے خواتین اور جہانزیب کالج کے طلباء نے شرکت کی سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کمیشن برائے خواتین خیبر پختون خوا کے ممبر روبینہ ناز نے کہاکہ خواتین پر تشدد کے خلاف کمیشن 2009میں خیبر پختوں خوا حکومت نے اس مقصد کے لئے بنایاتھاکہ وہ خواتین کی حقوق کے لئے قانون سازی میں حکومت کو سفارشات دیں انہوں نے کہاکہ کمیشن نے کافی جانچ پڑتال اور مختلف اداروں کے ساتھ مشاورت کے بعد خواتین پر تشدد اور ان کے حقوق کے لئے کئی سفارشات مرتب کردئے ہیں جن کو بہت جلد صوبائی اسمبلی میں پیش کردیاجائیگا۔ انہوں نے مزید کہاکہ سولہ روزہ خواتین پر تشدد کے بارے میں آگاہی مہم بھی اس کمیشن کے زیر انتظام جاری ہے جوکہ دس دسمبر تک جاری رہیگا۔ اس سلسلے میں سوات کے خواتین کے ساتھ موجودہ سمینار اس مہم کا حصہ ہے انہوں نے مزید کہا کہ دین اسلام میں اور پاکستان کے آئین نے جوحقوق خواتین کودی ہے۔ اس پر عمل درامد نہیں ہورہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ خواتین کو اپنے حقوق بارے آگاہی بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں خواتین کا استحصال بہت زیادہ ہورہاہے۔ انہوں نے کہاکہ پشتون معاشرے میں روایات اور کلچر کو مقدم رکھاجاتاہے ۔ جس کی وجہ سے خواتین کو بنیادی حقوق سے محروم رکھاجارہاہے ۔ سمینار میں موجود خواتین وحضرات نے مختلف قسم کے سوالات کئے جس پر روبینہ ناز نے تفصیلی جوابات دئے۔