پشاور()وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے تمام پرائمری اور سیکنڈری لیول ہسپتالوں میں چار ہفتوں کے اندر اندر ڈاکٹروں کی حاضری ، ادویات کی مفت فراہمی ، دیگر سٹاف اور صحت سے جڑی دوسری سہولیات کی فوری فراہمی کی ہدایت کی ہے ۔ تمام اضلاع میں(ڈی ایچ کیو)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال، تحصیل ہیڈ کوار ٹر ہسپتال، رورل ہیلتھ سنٹرز اور بیسک ہیلتھ یونٹس کی اپ گریڈیشن کو فوری طور پر مکمل کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر صحت ہشام انعام اﷲ، وزیرا طلاعات شوکت یوسفزئی ، چیف سیکر ٹری نوید کامران بلوچ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، سیکرٹری خزانہ شکیل قادر، سیکرٹری صحت ، ڈی جی ہیلتھ سروسز اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ نئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت تمام ہسپتالوں میں فنڈز کا اجراء جلد ازجلدممکن بنایا جائے گا ۔وزیراعلیٰ نے صوبے میں شامل ہونے والے سات نئے اضلاع میںصحت انصاف کارڈ کی توسیع کا عمل فوری طورپر شروع کرنے سمیت ان اضلاع کیلئے 6 مہینوں میں نیشنل ہیلتھ ریفارمز پیکج کی منظوری دی ۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کو صحت کے شعبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے صحت انصاف کارڈکو 24 ملین آبادی تک توسیع دینے کی منظوری دی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہیلتھ سٹرٹیجی ،ٹاسک فورس اور ایم ٹی آئی ایکٹ میں حقیقت پسندانہ اور عوام دوست ترمیم کی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے آئندہ پانچ سال کے دوران 500 پرائمری ہیلتھ یونٹس رورل ایریا میںقائم کرنے اور ہر ضلع میں ڈی ایچ کیوز اور موجودہ ہسپتالوں کو بھی مزید اپ گریڈکرنے کے مجوزہ پلان سے بھی اتفاق کیا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ڈاکٹروں کی ٹرانسفر اور پوسٹنگ میں سیاسی مداخلت برداشت نہ کی جائے۔صحت انصاف کارڈ کی سہولت حقدار کو ملنی چاہئے۔ انہوںنے مزید کہاکہ ڈاکٹروں کی پروفائلنگ کی جائے تاکہ اُنہیں ٹرانسفر اور پوسٹنگ میں موزوں جگہوں یا علاقوں میں تعینات کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بہترمانیٹرنگ کیلئے ڈپٹی کمشنر زکو ڈسڑکٹ ہیلتھ کمیٹیوں میں شامل کیا جائے ۔ انہوںنے اجلاس کے شرکاء کو ہدایت کی کہ چار ہفتوں کے اندر تمام ہسپتالوں میں دوائی اور سٹاف کی موجودگی کو ممکن بنا یا جائے۔
چار ہفتوں کے اندر تمام ہسپتالوں میں مفت دوائی اور ڈاکٹرز کی موجودگی کو ممکن بنا یا جائے۔وزیر اعلی
