پشاور(سپیشل رپورٹر)خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہاہے کہ صوبے کے تمام فیصلے خودکرتاہے وفاق کی جانب سے صوبائی اداروں میں مداخلت اور نگرانی کے تمام خبروں کو ردکرتاہے اگربحیثیت چیف ایگزیکٹو اپنے فیصلے نہ کرسکا تو پھرمجھے گھرجاناچاہیے چیف سیکرٹری اور آئی جی کے تبادلوں سے متعلق کسی سے ڈکٹیشن نہیں لی ،آئین نے مجھے اختیاردیئے ہیں اورانکااستعمال کرتے ہوئے میں اپنے لئے موزوں ٹیم تشکیل دے سکتاہوں۔گورنرہائوس پشاور میں میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ محمودخان نے کہاکہ جوبھی فیصلے صوبے کے متعلق کئے جاتے ہیں ان میں وزیراعظم سیکرٹریٹ یا دیگراداروں کے متعلق تمام خبریں بے بنیاد ہیں اوپرسے کوئی فیصلے نہیں کئے جاتے بحیثیت چیف ایگزیکٹوبااختیاروزیراعلیٰ ہوں اس وقت وفاق میں صوبے سے تعلق رکھنے والی چھ شخصیات اہم عہدوں پر تعینات ہیں اگر وہ کسی اجلاس میں آجائیں تو صرف ان کی رائے مشاورت کیلئے ہوتی ہے وہ وفاق میں بیٹھ کر صوبے کے حقوق کیلئے بات کرتے ہیں اس لئے ان کی رائے کو ڈکٹیشن نہ لیا جائے ،انہوں نے کہاکہ بااختیاروزیراعلیٰ کی حیثیت سے اپنے اختیارات کااستعمال کرتے ہوئے آئی جی اور چیف سیکرٹری کو تبدیل کیا اپنے لئے ٹیم تشکیل دینامیراحق ہے سابق چیف سیکرٹری نے خود میرے ساتھ کام کرنے کا اظہارکیاتھا اسی طرح آئی جی کوبھی سائیڈلائن نہیں کیاگیابلکہ انہیں کشمیر کاپولیس سربراہ مقرر کیاگیا انہوں نے کہاکہ اسوقت وہ تمام فیصلوں کے متعلق بااختیارہونے کے ساتھ قبائلی علاقوں میں اصلاحا ت کاعمل بھی جاری رکھے ہوئے ہیں ا سلئے ان کی قیادت میں ایڈوائزری کمیٹی بنائی گئی ہے ۔
بحیثیت چیف ایگزیکٹو اپنے فیصلے نہ کرسکا تو پھرمجھے گھرجاناچاہیے،وزیر اعلی محمود خان
