سوات(مارننگ پوسٹ)صوبائی حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی کے خلاف سوات کوہستان کی عوام کا احتجاجی مظاہرہ۔ بچوں کو ہرگز سکول سے خارج نہیں ہونے دیں گے۔ احتجاجی تحریک تیز کرنے کی دھمکی۔تفصیلات کے مطابق بعد از نماز دوپہر جامع مسجد کالام سے ایک ریلی نکالی گئی جو کالام بازار میں احتجاجی جلوس کی شکل اختیار کرگئی۔ احتجاجی مظاہرے میں پشمال، کالام، مٹلتان اتروڑ اور گبرال سے کثیر لوگوں نے شرکت کی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ صوبائی حکومت نے نوٹس جاری کیا ہے کہ سکول سے غیر حاضر بچوں کو خارج کردیا جائے۔ جبکہ سوات کوہستان کے پہاڑی علاقوں سے اسی فیصد بچے روزگارکی طلب میں اپنے خاندانوں سمیت ملک کے مختلف کونے میں قیام پذیر ہیں۔ اگر طلباء کو خارج کردیا جائے تو اسی فیصد بچے تعلیم سے محروم ہوجائیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت سوات کوہستان کے یخ بستہ علاقوں میں گرمیوں کی چھٹیاں ختم کرکے سردیوں کی چھٹیوں میں توسیع کرے اور پرائمری سکول کے طلباء کی واپسی تک امتحانات اپریل کے آخر میں لیاجائے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر تعلیمی انقلاب مقصود ہوتا تو حکومت یہاں روزگار کے مواقع فراہم کرتی اور نقل مکانی کی نوبت نہیں آتی۔ انہوں نے سکول کے اساتذہ کو متنبہ کیا کہ کوئی بچہ سکول سے خارج نہ کیا جائے۔احتجاجی مظاہرے سے ماسٹر عبدالقیوم، عبدالودود آف شہو، فضل وہاب بھٹو اور ملک محیب اللہ نے خطاب کیا اور محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا کہ علاقہ عوام کے ساتھ بیٹھ پالیسی ترتیب دی جائے ورنہ احتجاجی تحریک تیز کردیں گے اور صوبے کی سطح پر احتجاجی مظاہرے شروع کردیں گے۔