اسلام آباد (این این آئی)ایم ایم اے نے عورت مارچ کی آڑ میں فحاشی وبے شرمی کا فروغ دینی و معاشرتی ا قدار اورفیملی سسٹم کو تباہ کرنے کی سازش قراردیتے ہوئے مارچ کے آرگنائزرکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ پیر کو ایم ایم اے کی رکن اسمبلی شاہدہ اخترعلی نے اسمبلی میں تحریک التواء پیش کی اور اس معاملے پر اسمبلی میں بحث کا مطالبہ کردیا۔ شاہدہ اختر علی نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اس قسم کے مظاہروں کی اجازت دیناسمجھ سے بالاترہے۔ایم ایم اے کے ارکان قومی اسمبلی نے توجہ دلائونوٹس میں مارچ کے آرگنائزرز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ایم این اے محترمہ شاہدہ اخترعلی،مولانا عصمت اللہ ،مولاناکما ل الدین، مولانا محمد انور اورملک آفرین خان نے مشترکہ توجہ دلائو نوٹس میں کہاکہ پاکستان میں اس طرح کے مظاہرے قراردادمقاصدکے خلاف ہیں۔ایم ایم اے ارکان نے کہاکہ پلے کارڈز مہم میں مغلظات کا استعمال اللہ کے بنائے ہوئے نظام کے خلاف طبل جنگ اور خاندانی نظام کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔ ایم این اے محترمہ شاہدہ اخترعلی نے کہا کہ یہ مغربی فنڈڈ این جی اوز کا ایجنڈا ہے جو معاشرے کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔شاہدہ اختر علی نے کہاکہ ریاست مدینہ کے نام نہاد دعویداروں کے چھتری تلے اسلام کے آفاقی تعلیمات کے خلاف نفرت انگیزمہم نے ان کی حقیقت کھول دی۔