پشاور()خیبر پختونخوا حکومت نے صوبہ بھر میں مالی استطاعت نہ رکھنے کے باعث پڑھائی سے رہ جانے والے مزدور وں کے بچوں کو مفت اعلیٰ تعلیم دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے سالانہ فنڈ80کروڑ روپے رکھنے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے مختلف یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے مزدوروں کے بچوں کی سکالر شپ کے تحت تمام تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کرے گی جبکہ اس فنڈ میں مزید اضافہ بھی کیا جائے گا محکمہ لیبرنے صوبہ کے تمام اضلاع سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کے بچوں کو مفت اعلیٰ تعلیم دینے کا بوجھ برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے مزدوروں کے97بچوں کی نجی یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم کیلئے محکمہ لیبر نے2کروڑ87لاکھ روپے کی ادائیگی کر دی ہے ۔ورکرویلفیئر بورڈ کے تحت سکالر شپ حاصل کرنے والے مزدوروں کے بچوں کے داخلے کیلئے فیس محکمہ لیبر دے گا اب تک محکمہ سینکڑوں بچوں کوپشاور اور اسلام آباد کے سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں مزدوروں کے سینکڑوں بچوں کی تعلیمی اخراجات کی بوجھ برداشت کر رہی ہے جن پر سالانہ60کروڑروپے کے اخراجات آتے ہیں جبکہ اس فنڈ کو80کروڑ روپے تک کرنے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے محکمہ لیبر مزدوروں کے بچوں کی تعلیمی اخراجات کیساتھ ساتھ سکالر شپس، ہاسٹل کے اخراجات، ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات فراہم کر ے گا۔ اس حوالے سے سیکرٹری لیبر خیام حسن خان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ محکمہ لیبر مزدوروں کے بچوں کے تعلیمی اخراجات برداشت کر رہا ہے اورکوشش کی ہے کہ سالانہ فنڈ میں مزید اضافہ کیا جائے ۔
خیبر پختونخوا حکومت کا صوبہ بھر میں مزدور وں کے بچوں کو مفت اعلیٰ تعلیم دینے کا فیصلہ
