پشاور()خیبر پختونخوا حکومت نے صوبہ بھر میںکم عمر بچوں کی ڈرائیونگ سے متعلق والدین میں آگاہی مہم شروع کرنے اوروالدین کو ذمہ دار قراردیکر ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ۔اپوزیشن نے موٹر سائیکل بنانے والی فیکٹریوں کو موت کی مشینیں قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس طرف سنجیدگی سے نوٹس لے۔ گزشتہ روز اسمبلی اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے صلاح الدین نے توجہ دلائو نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ بھر میں کم عمر بچے موٹر سائیکل چلاتے ہیں اور ان پرون ویلنگ کرتے ہیں جس کے نتیجے میں روزانہ کئی کم عمر بچے حادثات کا شکار ہو کر زخمی ہو جاتے ہیں اور یا پھر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں حکومت کی جانب سے کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد کرنے کیساتھ ساتھ ان کے والدین کو بھی شامل کریں موٹر سائیکل تیار کرنے والی فیکٹیریاں موت کی مشینیں تیار کر رہی ہیں ۔ حکومت اس جانب بھی توجہ دے جس کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان نے کہا کہ پشاور میں ٹریفک وارڈن پولیس کم عمر بچوں اور ون ویلنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے پولیس نے پچھلے ماہ 577 کم عمر بچے چالان کئے جو ڈرائیونگ کررہے تھے تاہم حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ والدین میں آگاہی مہم چلائینگے اور والدین پر واضح کیا جائے گا کہ کم عمر بچوں کو ڈرائیونگ سے منع کریں ورنہ والدین کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔