پشاور ہائیکورٹ نے پختون تحفظ موومنٹ کی خاتون رہنماء ثناء اعجاز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے درخواست گزارہ کو ماتحت عدالت میںپچاس لاکھ دو نفری کے مچلکے داخل کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں فاضلبنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ مذکورہ خاتون پختون تحفظ موومنٹ کی رہنماء ہے جس کے خلاف صوابی میں ریاست مخالف تقاریر کرنے پر مقدمات درج کئے گئے اور صوبائی حکومت کی سفارش پر اس کانام ای سی ایل میں ڈالا گیا درخواست گزارہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے پشاور ہائیکورٹ نے حال ہی میں ڈاکٹر سید عالم محسود کو ریلیف دیا ہے اور وفاقی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ ڈاکٹر سید عالم محسود کا نام ای سی ایل سے نکالے اور اسی ایف آئی آر میں مذکورہ خاتون بھی چارج ہیں چونکہ اس کے پاس بیرون ملک کا ویزہ ہے اور وہ ایک فیملی پروگرام میں جانا چاہتی ہے تاہم اب اس کو بتایا گیا ہے کہ اس کا نام صوبائی حکومت کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے جو کہ غیر قانونی اور غیرآئینی ہے دوران سماعت ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ جو ایف آئی آر درج ہے اس کا ذکر بھی ہے تاہم عدالت نے ایف آئی آر فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ بعد ازاں عدالت کو ایف آئی آر فراہم کر دی گئی عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر 50 لاکھ دو نفری ضمانت ٹرائل کورٹ میں جمع کرنے کی شرط پر ثنا ء اعجاز کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی۔
پی ٹی ایم رہنماثناء اعجاز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے احکامات جاری
