مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر انجینئر امیرمقام نے کہاہے کہ وزیر اعلی نے آج پانچ سال پہلے گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا اور میں نے سوات یونیورسٹی شانگلہ کیمپس کا افتتاح کیا تھادوبارہ کرکے اور 2006میں وفاقی حکومت اور ایرا کے منظور کردہ ڈسٹرک کمپلیکس جو تین سال پہلے مکمل ہوچکا ہے کا افتتاح کرکے اپنا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آشکارہ کردیا ہے جو PTI کی تبدیلی سرکارکے لئے باعث شرم ہے ، پہلے سے منظور شدہ اور مکمل شدہ منصوبوں پر دوبارہ تختیاں لگانا خود اپنی آپ کی بے عزتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی سرکار نے ہمارے دور کے منظور منصوبے چکدرہ کالام اور خوازہ خیلہ بشام ایکسپریس وے ختم کرکے سوات اور شانگلہ کے عوام کیساتھ بڑی ذیادتی کی ہے ،تحریک انصاف کی ناقص پالیسیوںکی وجہ سے شانگلہ کااقتصادی راہداری میںشامل ہونامعدوم ہوگیاہے،انشاء اللہ اس پراجیکٹ کی بحالی کیلئے بہت جلد عدالت سے رجوع کرینگے۔ انجینئرامیرمقام نے کہاکہ ڈسٹرکٹ کمپلیکس کی بنائی ہوئی بلڈنگ کویونیورسٹی کیمپس کیلئے دیناشانگلہ کے عوام کی حق تلفی اورانکے ساتھ زیادتی ہے اورشانگلہ کیمپس کیلئے جو200کنال اراضی کی پہلی منظوری دی جاچکی تھی اوربلڈنگ کیلئے اربوںروپے کی منظوری ہوچکی ہے ان کوختم کرکے ایک پرانی بلڈنگ میںمنتقل کرنابہت زیادتی ہے،وزیراعلیٰ کوچاہئے کہ یونیورسٹی کیمپس کیلئے 200کنال اراضی بھی فی الفورخرید لے اور اربوںروپے کی لاگت سے اسکی تعمیربھی شروع کرے نہ کہ شانگلہ عوام کی مکمل یونیورسٹی کے خواب کوچکناچورکردے،آج وزیراعلیٰ کوچاہے تھاکہ پرانے کیمپس کی بجائے شانگلہ میںکیڈٹ کالج یامیڈیکل کالج افتتاح کرلیتے تومان لیتے۔
تبدیلی سرکار نےچکدرہ کالام اور خوازہ خیلہ بشام ایکسپریس وے ختم کرکے عوام سے ذیادتی کی،امیر مقام
