سوات(نیازاحمدخان) صوبائی کابینہ میں کسی قسم کی رد بد نہیں کی جارہی ہے، مرکزی حکومت سے 34ارب روپے بہت جلد مل جائینگے، مرکزی حکومت کومزید بجلی دینگے، وزیراعلی خیبرپختون خوا کا آبائی گاؤں مٹہ میں میڈیا سے گفتگو، تفصیلات کے مطابق وزیراعلی خیبر پختون خوا محمودخان تین ماہ بعد اپنے آبائی گاؤ ں مٹہ میں مقامی لوگوں سے گھل مل گئے اور ان کے مسائل سنے بعض مسائل پر حل کے لئے موقع پر احکامات جاری کردئے۔ وزیراعلی نے بعدمیں میڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وہ صوبے کے تمام لوگوں کی نظریں ان پر ہیں ان کے پاس بجٹ کے مسائل تھے جس پر قابو پالیاگیاہے اور ترقیاتی کاموں کے لئے فنڈ فراہم کردئے گئے ہیں بہت جلد پورے صوبے میں ترقیاتی کاموں پر کام شروع ہوجائیگا،ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی نے کہاکہ بعض ٹی وی چینلز ان پر خود ساختہ تبصرے کررہے ہیں کہ ان کے پاس اختیارات نہیں انہوں نے کہاکہ وہ پورے صوبے کا باس ہے اور ہرقسم کے فیصلے کرنے پر بااختیارہے انہوں نے ابھی تک صوبائی کابینہ میں ردبدل کا کوئی فیصلہ نہیں کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ بعض لوگوں کو ان کی وزیراعلی کی منصب پر رہناقبول نہیں اس لئے ایسے شوشے چھوڑتے ہیں وزیراعظم عمران خان نے ان پراعتماد کیاہے اور وہ اس اعتماد پر پورا اترینگے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ملاکنڈ ڈویژن اور خصوصا سوات کے لئے ترقیاتی کام جاری ہے ملم جبہ میں سولہ کلومیٹر روڈ بہت جلد مکمل ہوجائیگا، گبین جبہ روڈ پر بھی کام جاری ہے کالام روڈ پر ٹھیکہ داروں نے کچھ مسائل بنارکھے ہیں مگر اس کے لئے بھی حکمت عملی طے کردی گئی ہے۔ سیدوشریف میں پانچ سوبیڈ کا نیا اسپتال آئندہ جون تک کھول دیاجائیگا۔ سوات موٹروے پر عید سے قبل چھوٹے گاڑیاں رواں دواں ہونگیں۔ بی آرٹی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ مرکزمیں بھی پی ٹی آئی کی حکومت ہے جس سے صوبہ خیبر پختون خوا کو فائدہ ہے مرکز پر 34ارب روپے کی بقایاجات کے لئے بات چیت جاری ہے عمران خان کی چین سے واپسی پر اس پران سے بات کی جائیگی، اس طرح خیبر پختون خوا کے پاس سات سو میگاواٹ بجلی پالتوتھی جوکہ مزکز پر فروخت کرنے کے لئے معاہدہ کیاگیاہے۔ جس سے صوبے کو امدن ہوگی۔ مقامی مسائل کے حل پر بات کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہاکہ سوات یونی ورسٹی میں بے قاعدگیوں کا نوٹس لیاگیاہے اور عمارت کی تعمیر کے لئے ان پر دباؤبڑھادیاگیاہے اس کے ساتھ مزید تعمیرات کے لئے یونی ورسٹی کو فنڈ فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ وزیراعظم کے خصوصی ہدایات پر نئے ضم شدہ ضلعوں کی ترقی کے لئے خصوصی اقدمات کی جارہی ہے اور فوری طورپر وہاں کے عوام کو ریلف دی جارہی ہیں۔
ملاکنڈ ڈویژن اور خصوصا سوات کے لئے ترقیاتی کام جاری ہے,مرکزی حکومت سے 34ارب روپے بہت جلد مل جائینگے,وزیر اعلی
