خیبر پختونخوا حکومت نے سیاحتی مقاما ت پر دریائوں میں کچرا پھینکنے والے ہوٹل مالکان کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے ہوٹلوں کو سیل کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں جبکہ دریائوں کے کناروں پر قائم تجاوزات کیخلاف بھی آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ صوبائی وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی اور سینئر وزیر برائے سیاحت ، ثقافت و امور نوجوانان عاطف خان کی زیر صدارت سیاحتی مقامات کے ڈپٹی کمشنرز اور ٹی ایم اوز کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری سیاحت،بلدیات ،ڈپٹی کمشنر سوات، دیر، ایبٹ آباد، مانسہرہ اور چترال سمیت تمام سیاحتی مقامات کے ضلعی اسسٹنٹ ڈائریکٹرز لوکل گورنمنٹ اور ٹی ایم اوز نے شرکت کی ۔وزراء نے تمام ڈپٹی کمشنران کو ہدایت کی کہ سیاحتی مقامات پر موجود ہوٹلوں کو دریاؤں میں کچرا پھینکنے سے فوری طور پر روکنے کیلئے اقدامات کریں اور خلاف ورزی کرنے والے ہوٹلوں کو سیل کرنے سمیت ان پر بھاری جرمانے عائدکئے جائیں۔وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی نے سختی سے ہدایت کی کہ دریاوں کے کنارے غیر قانونی تعمیرات فوری طور پر روک دی جائیں اور دریاوں کے کنارے تجاوزات کیخلاف آپریشن شروع کیاجائے۔صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان نے ضلعی انتظامیہ کو سیاحتی مقامات پر پیراگلائڈنگ،زپ لائننگ،چئیر لفٹ اور شیشے کے پل بنانے کے لئے جگہوں کی نشاندہی کی بھی ہدایت کی اور دیر کی ضلعی انتظامیہ کو احکامات جاری کئے کہ وہ کمراٹ تک روڈ سمیت دیگر سیاحتی مقامات کی نشاندہی اور سہولیات کے لئے ترجیحات سے آگاہ کریں۔اس موقع پر وزیر بلدیات شہرام خان نے تمام سیاحتی مقامات پر پلاسٹک شاپنگ بیگ کا استعمال روکنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ سیاحتی مقامات پر صفائی کے لئے عارضی طور پر اضافی اہلکار تعینات کریںاورتمام ٹی ایم ایز سیاحتی سیزن کے دوران صفائی کی صورتحال یقینی بنائیں۔وزیر بلدیات نے ہدایت کی کہ ناران اور کالام کے ہوٹل مالکان کے ساتھ مشاورت کر کے ایک مخصوص وقت پر روزانہ کچرا اٹھایا جائے۔ اسکے علاوہ ہوٹلوں کے کرایے اعتدال پر رکھنے کے لئے سہولیات کے حساب سے درجہ بندی سمیت جھیل سیف الملوک کی صفائی کے لئے خصوصی ٹیم بھجوائی جائے۔