خیبر پختونخوا میں تمام آبادی کو علاج معالجے کی مفت سہولیات کیلئے رواں سال دسمبر تک تمام خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی مکمل کرنیکا فیصلہ کر لیا گیاہے جس کیلئے12ارب روپے سالانہ اخراجات کی منظوری دیدی گئی ہے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں قانون کے مسودے پر بھی نظر ثانی کردی گئی ہے جسے آئندہ چند روز میں صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے کیلئے محکمہ صحت کو ارسال کردیا جائیگا صحت سہولت پروگرام کے ذرائع نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے تمام اڑھائی کروڑ لوگوں کو سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں 6لاکھ روپے سالانہ تک مفت علاج کی فراہمی کیلئے سالانہ12ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے اس سکیم کے تحت انشورنس کمپنی کو فی کس 19سو روپے دئیے جائینگے جس کے تحت آئندہ چند روز میں انشورنس کمپنی کیساتھ معاہدہ کیا جائیگا ذرائع نے بتایا کہ رواں سال دسمبر تک تک صوبے میں رہائش پذیر تمام خاندانوں کو مفت علاج کیلئے رجسٹرڈ کیا جائیگا جسے تحفظ دینے کیلئے قانون کا مسودہ بھی تیار کر لیا گیا ہے 2سال پہلے بھی اس مقصد کیلئے سوشل ہیلتھ پروٹیکشن کے ٹائٹل سے تین صفحات پر مشتمل قانون کا مسودہ تیار کیا تھا لیکن چونکہ صحت سہولت پروگرام میں تمام لوگوں کو شامل کیا گیا ہے اس لئے مسودہ پر نظر ثانی کی گئی ہے ذرائع نے بتایا کہ قانون کا مسودہ جلد ہی منظوری کیلئے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا اور اس کے بعد تمام اضلاع میں صحت سہولت پروگرام کے دفاترکا قیام اور عملے کی تعیناتی عمل میں لائی جائیگی۔