نانبائی ایسوسی ایشن کے ضلعی انتظامیہ پشاورکے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے نتیجے میں 190گرام والی روٹی 15روپے قیمت پر فروخت کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے جسکے بعد تندورمالکان نے اپنی ہڑتال ختم کرکے دکانیں کھول دیں۔جمعرات کے روز نانبائی ایسوسی ایشن کی کال پر پشاورمیں تندورمالکان نے مکمل شٹرڈائون کئے رکھا، ہڑتال کے دوران نانبائیوں نے مکمل اتحادکامظاہرہ کرتے ہوئے تمام دکانیں بندکیں جس کے باعث شہریوں کوشدیدمشکلات کا سامناکرناپڑا دن بھردکانیں بندہونے کی وجہ سے انتظامیہ حرکت میں آگئی اور ایسوسی ایشن کے صدرمحمد اقبال کومذاکرات کی دعوت دی اس دوران ڈپٹی کمشنرپشاور محمدعلی اصغرکیساتھ نانبائی ایسوسی ایشن کے مذاکرات ہوئے جس میں اس بات پراتفاق ہوا کہ نانبائی 190گرام روٹی 15روپے پرفروخت کرینگے جبکہ حیات آباد کے لیے 15 روپے کی روٹی کا وزن 185 گرام پر اتفاق طے پا گیا واضح رہے کہ اس سے قبل تندورمالکان150گرام روٹی10روپے پرفروخت کررہے تھے ۔محمداقبال نے رابطہ پربتایاکہ انکے ضلعی انتظامیہ کیساتھ کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں ہڑتال ختم کردی گئی ہے تندورمالکان کوہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ وہ اپنی دکانیں کھول دیں جبکہ آج جمعہ کو دی جانیوالی ہڑتال کی کال بھی واپس لے لی گئی ہے۔قبل ازیںپشاورمیں نانبائیوں کی تاریخی ہڑتال اور4ہزار تندوروں کی دکانوں کی شٹر ڈائون کے باعث عوام کوشدیدمشکلات کاسامناکرناپڑا،نانبائی ایسوسی ایشن کی کال پر پشاورمیں تندومالکان نے جمعرات کے روز مکمل شٹرائون کئے رکھا اس دوران شہرکی گلی کوچوں اور مین شاہرائوں پر واقع تقریباً چارہزار سے زائد دکانیں مکمل طور پربند رہیں اور پکی پکائی روٹی کے عادی گھرانوں نے مارکیٹ سے آٹاخریدکر شدیدگرمی میںگھرپرروٹیاں پکائیںجبکہ بیشترلوگوںنے فاسٹ فوڈکھاکرگزاراکیا ۔انجمن صارفین نے نانبائیوں کی ہڑتال کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے نانبائیوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ۔مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر نانبائیوں اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے ۔احتجاجی مظاہرہ ہشتنگری چوک میں ہوا۔
نانبائیوں کی ہڑتال ختم،روٹی کی قیمت 15 روپے مقرر
