سوات(مارننگ پوسٹ) سوات میگا مالیاتی سکینڈل،لوگوں کے اربو روپے ڈوب گئے،اہم سماجی و سیاسی شخصیات متاثرین میں شامل،ایک سرکاری ملازم کے 3 کروڑ،ایک سیاسی شخص کے 5 کروڑ 50 لاکھ جبکہ سیکڑوں افراد کے جمع پونجی ڈوب گئی،بیٹری کا کوروبار کرنے والے سوات کے فضل ماجد نامی شخص نے 6 ارب لوگوں سے بٹورے اور غائب ہوگیا،سود کیخلاف قانون سازی کے بعد متاثرین ملزم کیخلاف رپورٹ درج کرنے سے کترانے لگے،لوگ فضل ماجد کے پاس اپنی جمع پونجی حوالے کرکے ہر مہینے پابندی کیساتھ منافع وصول کیا کرتے تھے،زرائع نے متاثرہ افراد کے نام صیغہ راز میں رکھا ہے،ایک قانون دان کیمطابق یہ معاملہ بھی انڈر پلئی میں آتا ہے اور ریاست کے اندر ریاست قائم کرنے میں جہاں تک سکینڈل کے مرکزی کردار کو مجرم قرار دیا جاتا ہے وہاں ان لوگوں کے خلاف بھی کارروائی کی جاسکتی ہے،جنہوں نے نجی سود کے سلسلے میں رقم ان کے حوالے کیا ہے جبکہ رائے عامہ میں یہ بات بھی زیر گردش ہے کہ حکومت خفیہ ادارے تحقیقات کرے متاثرہ افراد کے پاس اتنی رقم آئی کہا سے آئی تاکہ ریاست کے اندر ریاست قائم کرنے والوں کے رقم کا بھی پتہ چل سکے