سوات(مارننگ پوسٹ) زرعی مرکز تختہ بند میں آڑوکی پھل بارے ایک روزہ سمینار ماہرین نے طلباء اور زمینداروں کو معلومات دی، تفصیلا ت کے مطابق مینگورہ تختہ بند زرعی مرکزمیں آڑو پھل کے حوالے سے ایک روزہ سمینار منعقد ہواجس میں محکمہ زراعت کی ماہرین، زمینداروں، بہالپوریونی ورسٹی کے طلبا وطالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی زرعی تحقیقاتی سنٹرکے ڈائریکٹر ایازخان نے شرکاء کو بتایاکہ اس وقت سوات میں سب سے زیادہ آڑوپھل کی پیداوار ہیں جن سے لاکھوں لوگ برسرروزگارہیں انہوں نے کہاکہ زرعی مرکزکی طویل تحقیق کے بعد بارہ قسم کے آڑومارکیٹ میں دستیاب ہیں جوکہ مئی سے ستمبر تک تیار ہوتے ہیں۔ سمینارسے خطاب کرتے ہوئے ماہر زراعت ڈاکٹر عبدالروف نے کہاکہ سوات زرعی سنٹرکے چالیس سالہ تحقیق کے بعد معیاری اور بہترین آڑوں سوات میں پیدا ہوتے ہیں اور اس تجربے سے پورے پاکستان کے لوگ فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ سمینار کے انچارج ڈاکٹرنادیہ بوستان نے کہاکہ آڑو کو پھلوں میں ملکہ کی حیثیت حاصل ہے اور اس وقت سوات کے چھ ہزار سے زائد ایکٹر زمین پر چالیس ہزار ٹن سے زائد سالانہ پھل پیدا ہورہے ہیں جوکہ کل پاکستان کے آڑوں کے پیداوار کے ستر فیصد تک حصہ بنتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس کو مزید ترقی دی جائیں تو سوات میں بے روزگاری کی شرح نہ ہونے کی بابرہوجائیگی۔ اس موقع پر تحقیقی مرکز میں آڑوں اور دیگر پھلوں کے بارے میں بہالپور یونی ورسٹی کے طلبا و طالبات کو معلومات دی گئی۔
چالیس سالہ تحقیق ، معیاری اور بہترین آڑوں سوات میں پیدا ہوتے ہیں،ڈاکٹر عبدالروف
