ماہرین طب نے کہا ہے کہ عید قرباں پرامراض قلب اور شوگر کے مریض کلیجی، گردے اور مغزکا استعمال ہرگز نہ کریں۔
کیونکہ ان میں کولیسٹرول کی مقدارعام گوشت کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتی ہے جو ان مریضوں کیلیے انتہائی نقصان دہ ہوسکتی ہے، عیدقرباں کا گوشت تین ہفتے سے زائد فریج نہ رکھا جائے ورنہ اس میں مختلف جراثیم کی نشوونما شروع ہوجاتی ہے، گوشت کو فریج سے نکال کر فوراً نہ پکایاجائے، یہ بات ڈائویونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزکے پروفیسرآف میڈیسن پروفیسر زمان شیخ نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتائی، انھوں نے بتایا کہ عیدقربان کاگوشت ضرور کھاناچاہیے لیکن گوشت کو بداحتیاطی سے کھانے سے پیٹ کی مختلف بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں، انھوں نے کہاکہ گوشت کابے تحاشا استعمال انسانی صحت کیلیے مضرہوتا ہے ، گوشت میں لحمیات (پروٹین)موجود ہوتے ہیں جو انسانی صحت کیلیے بھی ضروری ہوتے ہیں لیکن بے تحاشاگوشت کے استعمال سے خون میںکولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
عید پر قربانی کاگوشت کھانے کے ساتھ ساتھ تازہ سبزیوں کے سلاد ، لیموں اور دہی کااستعمال مفید ہے ،پروفیسر زمان شیخ کا کہنا تھا کہ قربانی کے گوشت کو تین ہفتے سے زیادہ فریج میں نہیں رکھنا چاہیے کیونکہ اس میں مختلف جراثیم کی نشوونما شروع ہوجاتی ہے جس سے معدے ، اور آنتوں کی بیماریاں لاحق ہونے کااندیشہ ہوجاتا ہے، انھوں نے کہاکہ نارمل فردکو ایک وقت میں آدھاپاؤسے زیادہ ریڈ میٹ استعمال کرناچاہیے کیونکہ اس میںکولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، کڑاہی گوشت کے کھانوں میں کولیسٹرول کی مقدار میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
انھوں نے کہاکہ چٹ پٹے کھانوں سے تیزابیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے ،شوگر والے مریض ایک وقت میں آدھا پاؤ سے زیادہ گوشت نہ کھائیں اور وہ افراد جن کو شوگر نہ ہووہ پورے دن میں ایک پاؤگوشت کھا سکتے ہیں، دل کے مریض کوبہت کم گوشت کھاناچاہیے ایسے مریضوں کو دالیں اور سبزیاں زیادہ استعمال کرنی چاہیے، پروفیسرزمان شیخ نے کہاکہ عیدقربان پرباربی کیو کھانے بنائے جاتے ہیں انھوں نے کہاکہ باربی کیو کھانوں میں آدھاکچا آدھا پکا گوشت ہوتاہے جو نقصان دہ ہوتا ہے کیونکہ بار بی کیو کھانوں میں کچے گوشت میں جانوروں کا خون رہ جاتا ہے اورخون میں مختلف جراثیم کی نشوونما ہوتی ہے لہٰذابار بی کیو کھانے بہت اچھی طرح پکا کر استعمال کرنا چاہیے،بلند فشارخون والے افراد اونٹ کا گوشت استعمال کرنے سے اجتناب کریں۔