فنڈز کی کمی کے باعث محکمہ صحت کی جانب سے ہسپتالوں کو او پی ڈی ٹکٹ اور دیگر شعبوں کیلئے رجسٹر اور سٹیشنری کی سپلائی بند کردی گئی ہے جبکہ ہسپتالوں کے پاس بھی سٹیشنری کی مد میں مطلوبہ فنڈز دستیاب نہیں جس کی وجہ سے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹری نسخوں کے علاوہ مریضوں کا ریکارڈ بھی عام رجسٹر میں اندراج کرنیکی روایت ڈال دی گئی ہے ذرائع کے مطابق مریضوں کے ریکارڈ کے اندراج کیلئے24مختلف ٹولز پر مشتمل سٹیشنری کا سامان سرکاری ہسپتالوں کو فراہم کیا جاتاتھا جس میں او پی ڈی ٹکٹ، ڈاکٹری نسخوں کیلئے پیڈ،آپریشن تھیٹر رجسٹر، ایکسرے رجسٹر الٹراسائونڈ ر جسٹر وغیرہ شامل تھے لیکن فنڈز بندش کے بعد یہ سلسلہ تین سال سے معطل کردیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ہسپتالوں کو فراہم کردہ خصوصی سٹیشنری ختم اور اب سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹری نسخے اور او پی ڈی ٹکٹ سے لیکر تمام اندراج عام سٹیشنری پر کیا جارہا ہے ذرائع کے مطابق صوبے کے تمام ہسپتالوں کیلئے خصوصی سٹیشنری کی طباعت پر18ملین روپے کا خرچ تھا لیکن یہ فنڈز بند کردئیے گئے ہیں اس لئے ہسپتالوں کو سٹیشنری کی سپلائی بھی بند کردی گئی ہے دوسری طرف ہسپتالوں کے پاس بھی سٹیشنری کی خصوصی طباعت کیلئے فنڈز دستیاب نہیں جس کی وجہ سے سادہ کاغذ پر مریضوں کے امور نمٹائے جارہے ہیں ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال سے مستقبل قریب میں ہیلتھ کا ڈیٹا نظام مکمل طور پر بیٹھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس پر حکومت کو کئی مرتبہ درخواست کی گئی لیکن یہ سلسلہ بحال نہیں کیا جارہا ہے۔
فنڈز کی کمی، محکمہ صحت کاہسپتالوں کو او پی ڈی ٹکٹ اور دیگر شعبوں کیلئے رجسٹر اور سٹیشنری کی سپلائی بند
