سوات(مارننگ پوسٹ) نئی ڈرگ پالیسی بے روزگاری کا سبب بن رہی ہے ، عوام کی تحفظات کو دور کردیاجائیں، عائشہ سید ، تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی عائشہ سید کا ک ڈرگ اینڈکمیسٹ ایسوسی ایشن وفد کے ہمراہ ڈی سی سوات سے ملاقات ادویات فروخت کرنے والوں کے مسائل پر بحث کی گئی ۔ اس سے قبل سوات ڈرگ اینڈ کمیسٹ ایسوسی ایشن کے پرہجوم وفد نے رکن قومی اسمبلی عائشہ سید کو بتایاکہ خیبر پختون خوا حکومت نے اچانک نئی ڈرگ پالیسی کا اعلان کیاہے جس کے رو سے صرف سوات میں چالیس ہزار سے زائد برسر روزگار لوگوں کو ادویات کی فروخت سے منع کیاگیاہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے ادویات کے کاروبارکرنے والوں میں سخت تشویش ہے اور اب ڈرگ انسپکٹر دکانداروں کو جرمانے کے ساتھ ساتھ ان کے کاروبار کو بند کرارہے جوکہ سراسر ظلم ہے دکانداروں نے کہاکہ ہر کمیسٹ کے دوکان میں کوالفیائڈ شخص کو رکھنے کا حکم صادر کردیاگیاہے جبکہ پورے ملاکنڈ ڈویژن میں بارہ ہزار کے قریب کوالیفائڈ افراد ہے ۔ اور ان کے پاس باقاعدہ لائسنس موجود ہے جن کو رینیو نہیں کیاجارہاہے۔ جبکہ ضلع سوات میں چالیس سالوں سے تجربہ کار اور مانے ہوے لوگ کیمسٹ کے کاروبار سے منسلک ہے ۔ اس موقع پر عائشہ سید نے ڈرگ ایسوسی ایشن کو یقین دہانی کرائی کہ انہوں نے یہ مسلہ ڈی سی سوات کے توسط سے صوبائی حکومت کو پیش کیاجبکہ قومی اسمبلی کے فلور پر بھی اس مسلے کو اٹھایاجائیگا، عائشہ سید نے مزید کہاکہ نئے قوانین بناتے وقت اس سے منسلک افراد اور ایسوسی ایشن کو میں لینا چاہئے اور ایسی پالیسوں کو بنانے سے گریز کیاجائے جسے ہزاروں افراد براہ راست متاثرہونے کا خدشہ ہو۔