وزیر صحت خیبر پختونخوا ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کہا کہ ایچ آئی وی قابل علاج مرض ہے حکومت خیبرپختونخوا رجسٹرڈ ایچ آئی وی کے مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات مہیا کر رہی ہے، خیبرپختونخوا میں پورے پاکستان سے ایچ آئی وی کے مریضوں کا تناسب 4.5 فیصد ہے ۔ انہوں نے کہا کے اس سال اب تک پورے صوبے سے ایچ آئی وی کے 415 مریض رپورٹ ہو ئے ہیں جن میں مردوں کی تعداد 330،عورتوں کی 84 اور ایک خواجہ سرا میں ایچ آئی وی کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں،انہوں نے کہاکہ صوبے کی ہسپتالوں میں داخل ہونے والے مریضوں کا ایچ آئی وی ٹیسٹ باقاعدگی سے کیا جاتا ہے تاکہ خدانخواستہ اگر کسی مریض میں ایچ آئی وی وائرس موجود ہے تو اس کا بروقت علاج ممکن ہو سکے اور اس کے ساتھ ساتھ عطیہ کئے جانے والے خون کی باقاعدگی سے سکریننگ کی جاتی ہے تاکہ خون میں موجود بیماریوں کی تشخیص کی جا سکے۔ وزیر صحت نے صوبے کے تمام ہسپتالوں کو یہ ہدایات جاری کی ہیں کے ایچ آئی وی سے متعلق آگاہی مہم شروع کی جائے اور ایچ آئی وی سے بچا ئوکے حوالے سے مختلف بینرز آویزاں کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ جدید ریجنل بلڈ سنٹرز قائم کئے جا رہے ہیں تاکہ خون کی سکریننگ کو جدید بنایا جاسکے۔ ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے عوام سے یہ درخواست کی کے ایچ آئی وی سے بچا ئوکی احتیاطی تدابیر کو اپنایا جائے ذرا سی غفلت ایچ آئی وی جیسی موذی بیماری لاحق کر سکتی ہے۔
سال2019، خیبر پختونخوامیں ایڈز کے415مریض رپورٹ ایک خواجہ سرا بھی شامل
