خیبر پختونخوا حکومت نے جمعیت علمائے اسلام(ف) کی آزادی مارچ کے حوالے سے سکیورٹی پلان مرتب کر لیا آزادی مارچ کو ناکام بنانے کیلئے30ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے جائینگے جبکہ اضلاع میں جمعیت علمائے اسلام کے کارکنوں کی آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے بھی لائحہ عمل ترتیب دے دیا گیا ہے پولیس نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اضلاع کو آنسو گیس اور شیلنگ کے گولے فراہم کرنا شروع کر دیئے ہیں اور27اکتوبر سے پولیس کی چھٹیاں بھی منسوخ کرنے کی سفارش کی گئی ہے ذرائع کے مطابق سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی صورت میں جمعیت کے انصار السلام فورس اور کارکنوں کے خلاف فوری طور پر متعلقہ پولیس سٹیشن میں ایف آئی آر کا اندراج کیا جائے گا 26 اکتوبر سے ہر ضلع میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی اور ضرورت پڑنے پر ایک ضلع کی پولیس کو دوسرے ضلع میں تعینات کیا جائے گا اضلاع کی سطح پر مارچ کو ناکام بنانے کی حکمت عملی ترتیب دی جا چکی ہے کہ آزادی مارچ کے قافلوں کو اسلام آباد جانے سے روکا جا سکے پولیس نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام اضلاع کو شیلنگ کے گولے فراہم کرنا شروع کر دیئے ہیں جبکہ ریسکیو1122، محکمہ صحت ، اور پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہیں ذرائع کے مطابق پولیس نے ہر ضلع کیلئے علیحدہ علیحدہ طور پر آزادی مارچ کو کمزور بنانے کے حوالے سے سیکورٹی پلان مرتب کیا ہے۔
پختونخوا پولیس کی چھٹیاں منسوخ،آزادی مارچ کو ناکام بنانے کیلئے30ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے جائینگے
