خیبرپختونخوا میں ڈاکٹروں کی ہڑتال بائیسویں روز میں داخل ہوگئی،ہڑتالی ڈاکٹروں کیجانب سے او پی ڈیز سے بائیکاٹ کی وجہ سے مریضوں کی بڑی تعداد کو بغیر علاج مایوس لوٹنا پڑا۔ روزانہ ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں ڈاکٹروں کے معائنے کرنے کی آس لئے آنے والے مریضوں کی ہمت بھی جواب دینے لگی جبکہ دوسری طرف حکومت اور ہڑتالی ڈاکٹروں کے درمیان مذاکرات کیلئے کی گئی کوششیں بھی بے سود ثابت ہوئیں ۔ذرائع کے مطابق محکمہ صحت میں ڈیوٹی سے غائب طبی عملے اور ہڑتالی ڈاکٹروں کو شوکاز نوٹسز کیساتھ ساتھ ڈی ایچ اوز سے بھی لازمی خدمات کے قانون کے نفاذ کے باوجود کارروائی نہ کرنے پر بھی جواب طلبی کرلی گئی ہے۔ محکمہ صحت کیجانب سے پی جی ایم آئی کو بھی ہڑتالی ٹرینی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جبکہ گزشتہ روز ہسپتالوں کے ہاسپٹل ڈائریکٹرز و ڈینز اور ایسوسی ایٹ ڈینز کا اجلاس بھی طلب کیا گیا۔ دوسری جانب گرینڈ ہیلتھ الائنس کی کال پر حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹروں کا جنرل باڈی اجلاس طلب کیا گیاجس میں ایک بار پھرڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے مطالبات سے کسی طور پر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ڈاکٹروں نے پنجاب اور وفاق کے ڈاکٹروں کے ساتھ مشترکہ احتجاج اور لانگ مارچ کیلئے ایک ٹیم جلدبھیجنے کی تیاری شروع کردی ہے ۔