محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے سوات میں بچوں کے ہسپتال کیلئے محکمہ بلدیات سے 60کنال اراضی مانگ لی ،اراضی فراہم کرنے کے حوالے سے محکمہ بلدیات نے سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے رائے طلب کر لی ہے ۔ ذرائع کے مطابق سوات میں بچوں کے ہسپتال کے قیام کا منصوبہ محکمہ صحت کی جانب سے منظور کیا گیا ہے جس کی کل لاگت 70کروڑ روپے لگائی گئی ہے ،رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں ہسپتال کیلئے 7کروڑ روپے بھی مختص کئے گئے ہیں، محکمہ صحت نے ہسپتال کی تعمیر کیلئے 60کنال اراضی محکمہ بلدیات سے طلب کر لی ہے اور اس حوالے سے ایک سمری بھی وزیر اعلیٰ کو ارسال کی گئی ہے، سمری کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن کی آبادی 87لاکھ ہے جس میں سے 25فیصد بچے ہیں تاہم مالاکنڈ ڈویژن میں ان بچوں کیلئے ایک بھی سپیشلائز ہسپتال موجود نہیں ہے جبکہ عام بیماریوں کیلئے بھی 200بستر پورے ڈویژن میں بچوں کیلئے مختص ہیں جو انتہائی کم ہیں ،سمری میں کہاگیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر سوات کی جانب سے فراہم کی جانیوالی معلومات کے مطابق سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پاس فیز ٹو میں 1400کنال اراضی ہے جس میں سے 200کنال رہائشی پلاٹوں کیلئے مختص ہے جبکہ 1200کنال تاحال استعمال میں نہیں ہے اسی طرح 69کنال اراضی عوامی سہولیات کیلئے رکھی گئی ہے اور یہی اراضی ہسپتال کی تعمیر کیلئے استعمال کی جا سکتی ہے، محکمہ صحت کی جانب سے سمری میں وزیر اعلیٰ سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ وہ مذکورہ اراضی محکمہ بلدیات سے محکمہ صحت کو منتقل کردیں تاکہ ہسپتال کی تعمیر شروع کی جا سکے ۔سمری کی روشنی میں محکمہ بلدیات نے سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے اور ان سے اس حوالے سے رائے طلب کی ہے۔