سوات، روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی مشکل بنادی ہے اور اشیاء خوردنوش کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ سے لوگوں کی زندگیاں مشکل سے مشکل تر ہوتی جا رہی ہیں معمول کی اشیاء کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے عام شہری دو وقت کی روٹی تک کیلئے ترس گیا ہے ۔اور اس کی پریشانیوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔”میڈیا” سے بات چیت کرتے ہوئےمقامی ٹیکسی ڈرائیورکا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال کے اندر اس کی زندگی پر بہت اثر پڑا ہے اور اس نے اپنے بہت سے اخراجات کم کردیئے ہیں اور اب وہ اپنی بیٹیوں تک کو سکول میں پڑھانے سے قاصر ہے جبکہ اس کے بیٹے جو اب تک سکول میں پڑھ رہے ہیں لیکن لگتا ہے کہ جلد ہی انکو بھی کا م پرلگانا پڑجائے گا کیونکہ اخراجات کے لئے وسائل کم ہوتے جارہے ہیں، اسکا کہنا تھا کہ وہ روز کے 800روپے کماتا ہے جبکہ اس کے اخراجات شدید مہنگائی کی وجہ سے 2500سے 3000روپے تک ہیں۔ایک سال قبل اسکی ایک دن کی کمائی2000روپے سے 2400روپے تک تھی لیکن ایک سال میں ہر چیز کی قیمت میں اس قدراضافہ ہوا جوناقابل بیان ہے ۔ اس نے مزید کہا کہ سی این جی اور پیٹرول قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کی وجہ سے ا س کے کاروبار پر اثر پڑا ہے اور پہلے کی جو وہ 250روپے کی سی این جی ڈلواتا تھااب 750روپے کی سی این جی ڈالواتا ہے۔ دوسری جانب اگر اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کودیکھا جائے تو ا س میں بھی بے تخاشہ اضافہ ہوا ہے جسکی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں شدید اضافہ ہوا ہے اور ان کے کچن کے اخراجات پر بھی بہت اثر پڑا ہے اور معمول کا ماہانہ راشن جو 5000روپے میں آتا تھا وہ اب 8000سے لیکر 9000روپے میں آتا ہے جس سے انکے جیب پر بہت اثر پڑا ہے اور آمدن بھی کم ہوگئی ہے ۔مینگورہ شہر میں ڈائپرز کے کاروبار سے وابستہ شخص کا کہنا ہے کہ اس کی ماہانہ آمدن 22000روپے ہے لیکن اس مہینے اس کا بجلی کا بل 11775روپے آیا ہے نہ تو وہ ایئر کنڈیشن لگاتا ہے اورنہ ہی کولر لگاتا ہے یہ صرف پنکھے کا بل ہے اور اب ان پیسوں میں وہ یا تو بجلی کا بل ادا کریگا یا پھر اپنے دوسرے اخراجات پورے کریگا۔ دوسری جانب دوکانداروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی سے انکے کاروبار پر بھی بہت برا اثر پڑا ہے کیونکہ لوگو ں نے خریداری بہت کم کرلی ہے اور انکے پاس چیزیں خریدنے کے پیسے نہ ہونے کی وجہ وہ صرف بنیادی ضروریات کی چیزیں ہی خریدتے ہیں ۔ عوام کا کہنا ہے کہ حکومت نے الیکشن سے قبل جو وعدے کئے تھے وہ سب دھرے دھرے رہ گئے ہیں اور حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی بڑھی ہے۔
سوات،بڑھتی مہنگائی نے عوام کی کمرتوڑدی،شہری دووقت روٹی کو بھی ترس گئے
