پشاور:پشاور ہائی کورٹ کیجانب سے نوٹس لینے پر محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے کلاس فور ملازمین کی تقرریوں پر پابندی ہٹادی جسکے بعد درخواست گزار نے توہین عدالت کی درخواست واپس لے لی، محکمہ صحت خیبرپختونخوانے گزشتہ دنوں ایک اعلامیہ جاری کرکے کلاس فور کی بھرتیوں پر پابندی عائد کی تھی جس پر درخواست گزاروں فہیم اللہ،ساجداللہ اوردیگر41 درخواست گذاروں نے شاہ فیصل الیاس ایڈوکیٹ کی وساطت سے توہین عدالت کی رٹ دائر کی جس میں عدالتی احکامات کے مطابق قواعدوضوابط کے تحت کلاس فور بھرتیاں نہ کرنے اور بھرتیوں پر پابندی پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور سیکرٹری صحت کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لانے کی استدعا کی گئی ،درخواست میں موقف اپنایاگیاتھا کہ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس قیصر رشید نے درخواست گزاروں کیجانب سے دائردرخواستوں پر فیصلہ سنایا تھا کہ نوشہرہ کے ڈی ایچ کیو ہسپتال اور ڈی ایچ او دفاتر میں کلاس فور ملازمین کی میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں جس میں درخواست گزاروں سے بھی انٹرویو لینے کا حکم دیاگیا تھاجسکے بعد نوشہرہ میں کلاس فوربھرتیوں کیلئے انٹرویوز شیڈول کیا گیااور پٹیشنرزسمیت سینکڑوں امیدواروں کوانٹرویو کیلئے نوٹسز بھی جاری کیے گئے تاہم صوبائی حکومت نے کلاس فوربھرتیوں پر پابندی عائد کردی تھی جسے بدنیتی پر مبنی قراردیاگیا تھا اور اسکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لانے کیلئے درخواست دائرکی گئی،محکمہ صحت کو نوٹس ملنے کے بعد محکمہ نے بھرتیوں پرپابندی سے متعلق اعلامیہ واپس لے لیا جس پر توہین عدالت کی درخواست بھی واپس لے لی گئی ، ادھر ڈی ایچ او میں بھرتیوں سے متعلق انٹرویو12نومبر کو ہوں گے جسکے بعد ڈی ایچ کیو ہسپتال نوشہرہ میں بھرتیوں سے متعلق انٹرویولیے جائینگے ۔