پشاور:قومی وطن پارٹی نے صوبے میں پارٹی کو منظم کرنے کے حوالہ سے بھرپور انداز میں سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے پارٹی کی صوبائی قیادت نے تمام اضلاع میں تنظیمی عہدیداروں کو 15دنوں کے اندر تنظیم سازی مکمل کرکے رپورٹ ارسال کرنے کی ہدایت کر دی پارٹی کے ناراض کارکنوں کی دوبارہ شمولیت اور نئے چہروں کو شامل کرنے سمیت پارٹی فعال بنانے کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیںقومی وطن پارٹی نے28 نومبر کو مہنگائی کے خلاف صوبہ بھر میںاحتجاج کی کال دے دی گزشتہ روز وطن کور پشاور میں قومی وطن پارٹی کی صوبائی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے کے تمام اضلاع سے عہدیداروں نے شرکت کی اجلاس میں بعض عہدیداروں نے گلے شکوئوں کا اظہار بھی کیا تاہم پارٹی کی صوبائی قیادت نے پارٹی رہنمائوں کے گلے شکوے دور کرتے ہوئے مشاورت سے پارٹی کو فعال بنانے کی یقین دہانی کرائی بعد ازاں صوبائی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو نے کہا کہ ایک طرف بے لگام مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے جبکہ دوسری طرف آٹا، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے تبدیلی سرکار کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے اور اب عوام پر ان کی حکومت کا کوئی جواز باقی نہیں رہ گیا28 نومبر کو قومی وطن پارٹی صوبہ بھر میں مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرے گی موجودہ حکومت ضم شدہ اضلاع کے بارے میں جو قوانین پاس کر رہی ہیںاس سے لگ رہا ہے کہ حکومت دوبارہ ان اضلاع کو نوگو ایریا کی طرف لے جا رہی ہے قبائلی اضلاع کے حقوق کیلئے ہر فلور پر جدجہد جاری رکھی جائے گی قومی وطن پارٹی نے دسمبر کے پہلے ہفتے میں قبائلی اضلاع کے مسائل کے حوالے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان بھی کیاہے اجلاس میں تنظیمی امور پر بھی سیر حاصل بحث کی گئی اور پارٹی ضلعی تنطیموں نے اپنے اضلاع کی تنظیم سازی کے حوالے رپورٹس بھی پیش کئے انہوں نے تمام اضلاع کی تنظیموں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ 15 دن کے اندر اندر پارٹی کی نامکمل تنظیموں کو مکمل کرے اور اس کی رپورٹ پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہاشم بابر کے پاس جمع کرائے پارٹی کو مضبوط اور موثر بنانے کیلئے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں ۔