پختونخوا پولیس کی طرف سے صوبہ بھر میں قبضہ گروپوں، سودخوروں اور ڈرگ مافیا کے خلاف کریک ڈا ئو ن میں 1671 بڑی مچھلیوں کی نشاندہی کرکے اب تک 1204 کی پرسنل فائلز تیار کر لی گئیں۔ مہم کے دوران مافیاز کے 307 افراد کیخلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر سخت کارروائی کی سفارش کی گئی جسمیں سے 248 قانون شکنوں کیخلاف 3ایم پی او کے تحت کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔واضح رہے کہ انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد نعیم خان نے صوبہ بھر میں جرائم پیشہ عناصر کیخلاف حتمی کریک ڈا ئون شروع کرنے کیلئے 16ستمبر کو تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو مراسلہ جاری کیا تھا۔ جس میں لینڈ مافیا، ڈرگ مافیا اور آئس کے گھناونے کاروبار میں ملوث خطرناک مجرموں اورسود خوروں کی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس کی روشنی میں باقاعدہ پرسنل فائلز جن میں انکی پروفائل، کریمینل ہسٹری یعنی جرائم کی تفصیل، انکے خلاف زیر تفتیش مقدمات کی تعداد، انہیں ماضی میں ملنے والی سزا اور اْن کے خلاف عوامی شکایات شامل ہیں پر مبنی رپورٹ تیار کرنے کا کہا تھا۔ پولیس نے ان ہدایات کی روشنی میں اب تک لینڈ مافیا کے 167 افراد گرفتار کر کے 141کے چالان عدالت میں جمع کرادیئے ہیں جبکہ 171 کیخلاف انکوائریاں شروع کی گئی ہیں۔ اسی طرح اب تک 310 ڈرگ مافیا کو پولیس نے حراست میں لیکر 274 کے چالان عدالتوں میں جمع کئے جبکہ 280 کے خلاف پولیس تفتیش کا دائرہ بڑھا دیا گیا۔ 272 نئے مقدمات درج کئے گئے۔ مہم کے دوران 258 سود خوروں کو پابند سلاسل کرتے ہوئے 248 سود خوروں کے چالان عدالتوں میں پیش کئے گئے جبکہ اس دوران سود خوروں کے خلاف 300 نئے مقدمات بھی درج کئے گئے۔ آئی جی پی ڈاکٹر محمد نعیم خان نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ لینڈ مافیا ، ڈرگ مافیا اور سود خوروں کے خلاف کریک ڈا ئون اسوقت تک جاری رہیگا جب تک ان کا مکمل صفایا نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ ایسے عناصر کے خلاف خوف و خطر کارروائیاں جاری رکھیں اور عوام کو ان مافیاز کے چْنگل سے نکالیں۔
پختونخوا پولیس کا منشیات، لینڈ مافیا ،سود خوروں کیخلاف کریک ڈاون،1204 کی پرسنل فائلز تیار، 1671 بڑی مچھلیوں کی نشاندہی
