مینگورہ(مارننگ پوسٹ) مینگورہ شہر میں مقیم خواجہ سراکا اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اسے انصاف فراہم کرے کیونکہ کچھ بااثر افراد نے غیر قانونی طور پر اس کے گھر پر قبضہ کیا ہے اور باجوڑ قبائلی ضلع میں اسے آبائی شہر سے زبردستی بے دخل کردیا ہے۔شریف اللہ عرف شاہین نے وزیر اعلیٰ محمود خان اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ سے اپیل کی کہ وہ انہیں انصاف فراہم کریں۔سوات میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ باجوڑ کے گاؤں مومنزو میں رہتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک دن اس کے پڑوسیوں نے اس سے کہا کہ وہ اپنی دو بیٹیوں کی شادی ہمیں دیدیں.انکار کرنے پر پڑوسی میری غیر موجودگی میں میرے گھر میں داخل ہوئے اور میرے اہل خانہ کو مارا اور پیٹا۔خواجہ سرا نے مزید بتایا کہ وہ اپنے پڑوسیوں کے خلاف شکایت درج کرنے کے لئے مقامی پولیس اسٹیشن گیا تھا لیکن پولیس نے اسے 15 دن کے لئے لاک اپ میں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پڑوسی بااثر افراد ہیں اور پولیس سمیت حکام سے رابطے رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک دن انہوں نے اس پر تشدد کیا اور اسے گاؤں سے بے دخل کرنے کے بعد زبردستی اس کے گھر پر قبضہ کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ اس نے ہر دروازے پر دستک دی لیکن کسی نے بھی اس کی مدد نہیں کی۔باجوڑ کے ڈی پی او پیر شہاب سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ شاہین ان سے فورا ملیں۔ انہوں نے کہا کہ "پولیس اس کی بھر پور مدد کرے گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ قانون سب کے لئے یکساں ہے۔
مینگورہ میں مقیم خواجہ سرا باجوڑ کے رہائشی کا وزیر اعلی محمود خان اور چیف جسٹس اف پاکستان سے مدد کی اپیل
