خیبر پختونخوا حکومت نے اصلاحات کے باوجود پولیس کے خلاف مسلسل شکایات موصول ہونے کے بعد ایک بار پھر پولیس کو جوابدہ بنانے اور سزائیں مقرر کرنے سے متعلق نیاقانون تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے پولیس سے متعلق قانون کو ایک ماہ کے دوران اسمبلی میں لایا جائے گا گزشتہ روز اسمبلی اجلاس میں قانون سازی کے دوران اپوزیشن رکن صلاح الدین کی جانب سے سول ایڈمنسٹریشن بل میں لائی گئی ترمیم پر جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان نے کہا کہ پولیس میں اصلاحات لانے کے باوجود ارکان اسمبلی اور عوام کی جانب سے پولیس کے خلاف بہت زیادہ شکایات موصول ہورہی ہیں جس پر حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پولیس کو جوابدہ بنایا جائے اور ان کیلئے سزائیں مقرر کی جائیں حکومت پولیس سے متعلق ایک نیا قانون تیار کر رہی ہے اور ایک ماہ کے دوران قانون کو اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جس میں اپوزیشن ارکان سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ اس قانون سازی میں اپنی سفارشات اور تجاویز شامل کی جائیں تاکہ پولیس کو جوابدہ بنایا جائے اور ان کیلئے سزائیں مقرر کی جائیںاسمبلی نے صوبے میں بھیک مانگنے پرپابندی لگانے اور سول ایڈمنسٹریشن بل کی منظوری دے دی گورنمنٹ ریسٹ ہائوسز اینڈ ٹورازم پراپرٹی بل اسمبلی میں پیش کردیا گیا جبکہ سول ایڈمنسٹریشن بل کی منظوری دے دی بھکاریوں پر پابندی بل کے مطابق کمسن بچوں سے بھیک مانگنے والے والدین کوتین سال قید اور5لاکھ روپے جرمانہ کی سزا دی جائے گی ۔
پختونخوا پولیس کو جوابدہ بنانے اور سزائیں مقرر کرنے سے متعلق نیاقانون تیار کرنے کا فیصلہ
