خیبر پختونخوا حکومت نے صوبہ میں آٹا بحران اور قیمتوں میں اضافہ کے تدارک کیلئے عوام کو رعایتی نرخوں پر آٹا فراہم کرنے کا اعلان کر دیا۔ صوبہ کے تمام اضلاع اور اہم شہروں میں مخصوص مقامات پر آٹے کے ٹرک کھڑے کئے جائیں گے ۔ پشاور کے مختلف مقامات پر آج 30سے35ٹرک کھڑے کئے جائیں گے جہاں عوام کو 20کلو آٹے کا تھیلا800روپے میں فراہم کیا جائیگا۔ گزشتہ روز اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جماعت اسلامی کے سراج الدین کے سوال کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک قلندر لودھی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں آٹے اور گندم کی قلت ہے نہ ہی کوئی آٹا یا گندم افغانستان جارہا ہے بلکہ صوبہ میں آٹا اور گندم وافر مقدار میں موجود ہے بحران اور قیمتوں میں اضافہ مصنوعی ہے جس کے خاتمہ کیلئے صوبائی حکومت نے عوام کو رعایتی نرخوں پر آٹادینے کا فیصلہ کیا ہے اس مقصد کیلئے صوبہ بھر میں اہم مقامات پر سرکاری ٹرک کھڑے کئے جائیں گے ۔ جن سے عوام کو20کلو آٹے کا تھیلا 800روپے میں فراہم کیا جائے گا۔ یہ سلسلہ بدستور جاری رکھا جائے گا متعلقہ ضلعی انتظامیہ آٹے کی تقسیم کے عمل کی نگرانی کرے گی اس ضمن میں اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آٹے کی تقسیم کیلئے موزوں مقامات کی نشاندہی کریں انہوں نے کہا کہ صوبہ میں 227فلور ملیں ہیں جن میں100بند جبکہ127 چالو ہیں حکومت بند فلور ملوں کو چالو کرنے کی غرض سے آسانیاں پیدا کر رہی ہے۔ صوبہ کی گندم کی ضرورت10ہزار میٹرک ٹن ہے صوبائی حکومت فلور ملوں کو یومیہ4ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کر رہی ہے باقی آٹا پنجاب سے آتا ہے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سپر فائن آٹے کی پیداوار نہیں اس لئے سپر فائن آٹا پنجاب سے آتا ہے ۔