ٹیکس سے استثنیٰ کے باوجود حکومت کی جانب سے ملاکنڈ ڈویژن میں ریت اور بجری نکالنے پر ٹھیکیداروں سے ٹیکس وصولی کے خلاف صوبائی اسمبلی میں تحریک التواء پیش کر دی گئی ہے ۔ پیپلز پارٹی کے صاحبزادہ ثناء اللہ نے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے2010کے سیلاب کے بعد لوگوں کو دریائوں کے آس پاس اپنی زمینوں سے کام کرنے سے روکے رکھا ہے اس کے علاوہ بجری اور ریت نکالنے پر بھی عام لوگوں سے ٹیکس وصول کیا جارہاہے جس کو حکومت ٹیکس کا نام تو نہیں دے رہی تاہم دیگر ناموں سے عام لوگوں سے بھاری رقم ٹھیکیداروں کے ذریعے وصول کی جا رہی ہے۔ یہ عمل صر ف دریا کے قریب علاقے ہی میں نہیں بلکہ لوگوں کی عام زمینوں پر بھی ہو رہاہے اس لئے حکومت اس متعلق اپنا واضح موقف عوام کو بتائے۔ تحریک التواء کو بعد ازاں بحث کیلئے منظور کرلیا گیا جس پر ملاکنڈ ڈویژن کے دیگر ا رکان اسمبلی کے دستخط بھی موجود تھے۔
ریت اور بجری نکالنے پر ٹیکس وصولی کے خلاف صوبائی اسمبلی میں تحریک التواء پیش
