سوات (مارننگ پوسٹ)فوجداری اور انسداد منشیات ایکٹ میں ترامیم کے خلاف سوات بار میں گرینڈ جرگہ، تمام سیاسی جماعتوں، تاجروں اور ٹرانسپورٹروں نے ایکٹ میں ترامیم کو مسترد کردیا، وکلاء کا مکمل ساتھ دینے کا اعلان، حکومت سے ایکٹ میں ترامیم کی فوری واپسی کا مطالبہ، گذشتہ روز سوات بار ایسوسی ایشن مینگورہ میں خیبر پختونخوا بار کونسل کے اپیل پر فوجداری اور انسداد منشیات ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے گرینڈ جرگہ زیر صدارت سوات بار صدر حضرت معاذ ہوا، جس میں پاکستان بار کونسل ایگزیکٹیو کونسل کے مرکزی چیئرمین شیر محمد خان ایڈوکیٹ، کے پی بار کونسل کے صوبائی وائس چیئرمین سعید خان ایڈوکیٹ، ہائی کورٹ بار کے صدر افتخار احمد خان، سوات کے بار کے صدر حضرت معاذ کے مذکورہ ایکٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور کہا کہ سندھ کے لئے لایا گیا قانون بغیر سوچ اور بغیر پڑھے کے پی کے میں نافد کردیا گیا جس سے غریب سائلین پر بوجھ ڈالا کیا ہے اور غریب عوام کے لئے مشکلات پڑھا دئیے گئے، جرگہ میں تمام سیاسی پارٹیوں، سوات تاجر برادری،ٹرانسپورٹ اور دیگر نے وکلاء کی مکمل حمایت کا اعلان کیا، انہوں نے سی پی سی اور نارکارٹکس ایکٹ میں ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے خپل وزیر اعلیٰ محمد خان سے فوری طور پر ایکٹ میں ترامیم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سوات کے تمام سیاسی پارٹیاں سول سوسائٹی اور تمام مکاتب فکر کے لوگ وکلاء کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور اگر یہ ترامیم فوری واپس نہ لئے گئے تو مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور احتجاجی تحریک اعلان کیا جائیگا، اس موقع پر سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم، چیئرمین پریس کلب شہزاد عالم، جے یوآئی کے امیر محمد امین، پی پی پی کے عرفان چٹان، سابق صوبائی وزیر واجد علی خان، اے این پی کے خواجہ محمد خان، ساجد امان، سوات چمبر کے احمد خان، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے ڈاکٹر خالد محمود، پی ڈی اے کے ڈویژنل صدر ڈاکٹر محمد نعیم خان اور دیگر نے اپنے تجاویز پیش کئے اور سوات بار سے مکمل حمایت کا اعلان کیا اور ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا عزم کیا۔
فوجداری اور انسداد منشیات ایکٹ میں ترامیم کے خلاف سوات بار میں گرینڈ جرگہ،
