سوات(مارننگ پوسٹ)مینگورہ شہر اور ملحقہ علاقوں میں ہیئر نائی اپنے قینچیوں سے بھی تیز، ہیئر ڈریسر والوں کی جانب سے من مانے ریٹ وصول کیے جانے لگے۔بچوں کا ریٹ 50 سے 100 روپے مقرر جبکہ بڑے لوگوں کا صرف بال بنوانے کا 100 روپے سے 150 تا 200 روپے ریٹ مقرر کردیا گیا۔ کئے ہیئر ڈریسر تو لوگوں کو دونوں ہاتوں سے لوٹنے لگے بال کٹوانے اور دھاڑی بنوانے یا شیو کرنے کے 500 روپے تک لینے لگے انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی ،شہریوں نے سرکاری نرخ کے اعلان کا مطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق موجودہ وقت میں عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے لیکن بال کٹوانا بھی لازمی ہے لوگ جو بال کٹوکر اپنی صفائی کر رہے ہیں وہاں ہیئر ڈریسر بھی متحرک ہوگئے ہیں جس سے شہری پریشان ہیں ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اس پر بھی توجہ دے کہ ہیئر ڈریسر کے ریٹ مقرر کرے اور ہر دوکان میں نرخنامہ لگائیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے لیکن ۃیئر ڈریسر مالکان کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے دور میں یہ ریٹ زیادہ نہیں ہیں۔