سوات (مارننگ پوسٹ) یونیورسٹی آف سوات کے وائس چانسلر کی من مانیاں۔ پچھلے 09سال سے گریڈ 02 سے لیکر گریڈ16تک کے کنٹریکیٹ ملازمین بے یار و مد د گار۔ کو ئی پوچھنے والا نہیں۔ با خبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یونیورسٹی آف سوات کے وائس چانسلر پروفیسر محمد جمال خان نے جان بوجھ کر گریڈ 02 سے لیکر گریڈ16تک کے کنٹریکیٹ ملازمین کو مختلف پوسٹوں پر کام کرنے والے عرصہ 09 سال سے کنٹریکیٹ بنیاد پر تعینات کئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک نوٹی فیکشن نمبری UOS/Estt/94 No. مورخہ 23-01-2020کے وساطت سے ایک کمیٹی بنائی گئی اور اسکویہ اختیار دیا گیا کہ کنٹریکیٹ ملازمین کے لئے تین دن کے اند رایک مناسب حل تلاش کیا جا سکے۔ کمیٹی کے ارکان کو یونیورسٹی کے رجسٹرار محبوب الرحمن نے باقاعدہ طورپر یہ وضاحت کردی کہ سوات یونیورسٹی میں مختلف پوسٹوں پر کام کرنے والے کنٹر یکیٹ ملاز مین کام کرر ہے ہیں۔ کمیٹی کے کنو نئیر ڈاکٹر حسن شیر نے باقاعدہ طور پر ارکان سے رائے لی اور میٹنگ کے منٹس رجسٹرار آفس کے وساطت سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو حوالہ کر دی گئی ہے۔ جس میں یہ وضاحت کر دی گئی ہے کہ مذکورہ کنٹریکٹ ملازمین کو جلد ازجلد ریگولر کر دیا جائے جو کہ یونیورسٹی آف سوات کے ریگو لیشن (Regulation) کے سیکشن11) (5) (d) (اور سٹچیوٹ(Statute) کے سیکشن(6) (1) Clause vii کے تحت کی گئی ہے۔ دوہفتے گزرنے کے باوجود یونیورسٹی کے وائس چانسلر ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔اور کمیٹی کے میٹنگ کے منٹس پر تا حال کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ مذکورہ ملازمین نے عندیہ دیا ہے کہ اگر وائس چانسلر نے ایک ہفتہ کے اند ر اندر ہمار ا مسلہ حل نہیں کیا تو ہم وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور گورنر شاہ فرمان سے رجوع کریں گے اوراحتجاج کا دائرہ وسیع کرینگے۔ ملازمین نے یونیورسٹی میں جاری اقرباء پروری اور ظلم و ستم کا بھی سختی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔