سوات(مارننگ پوسٹ) دوہزار سے زائد آبادی پر مشتمل عالم گنج میں بنیادی صحت مرکز نہ ہونے کی وجہ شہریوں کو مشکلات کا سامنا، غریب لوگ سیدوشریف اور خوازہ خیلہ میں علاج پر مجبور پورے گاؤں اور آس پاس کے علاقوں میں مستند ڈاکٹر بھی موجود نہیں علاقہ مکین، مینگورہ سے سولہ کلومیٹر دور کالام روڈ پر واقع تحصیل چارباغ کے علاقے عالم گنج میں دوہزار سے زائد نفوس کے لئے صحت کی کوئی سہولت موجود نہیں علاقے کے سابق ناظم سہراب خان اور مقامی سماجی شخصیت شاعر ادیب حنیف قیس نے میڈیا کو بتایا کہ عالم گنج کے ساتھ ملحقہ علاقے ماندہ، وکیل آباد، لنڈے، کرم ڈھیرئی اور پہاڑوں میں رہنے والے ہزاروں افراد کے لئے بنیادی صحت مرکز سرے سے موجود ہی نہیں اس طرح اس پورے علاقے میں مستندڈاکٹر یا خواتین کے امراض کے لئے دائی تک موجود نہیں ایمرجنسی اور دیگر بیماریوں کی صورت میں مقامی غریب لوگ جو کہ زیادہ تر مزدور پیشہ زمیندار ہے سیدوشریف اسپتال یا خوازہ خیلہ اسپتال جانے پر مجبور ہیں۔ مقامی لوگ علاج کے لئے دو سے تین ہزار روپے صرف کرائیوں میں ادا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ خواتین کو صحت کے حوالے علاج معالجے میں شدیدی مشکلات کا سامناہے۔ معمولی شکایت کے صورت میں گھریولوں ٹوٹکے یا خود ساختہ علاج کرتے ہیں جس سے مرض مزید بڑھ جاتاہے۔ علاقے میں کیڈٹ کالج بھی موجود ہے۔ عوام کے طرف سے بار بار مطالبات کے باجود کسی بھی منتخب نمائندے نے اس علاقے کے لوگوں کے لئے بنیادی صحت مرکز قائم کرنے کی منظوری نہیں دی ہیں۔ اگر عالم گنج میں بنیادی صحت مرکز قائم ہوجائیں تو ہزاروں لوگ جن میں بچے، خواتین اور معمر لوگ شامل ہے۔ انکو گھر وں کے قریب علاج کی سہولیت میسر ہوجائیگی اس سلسلے میں علاقے کے ایم پی اے سردار احمدخان سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے کہاکہ انہوں نے چارباغ میں ایک بڑے اسپتال او ر گلی باغ میں این جی او کے طرف سے منظور شدہ اسپتال کے تعمیر کے لئے صوبائی اسمبلی میں بار بار مطالبہ کیاہے۔ مگر حکومت کے پاس فنڈ کی کمی ہے فی الحال اس سلسلے میں وہ کچھ نہیں کرسکتے بحرحال وہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوئے ہیں اور عوام کے حقوق کے لئے آواز اٹھاتے رہینگے۔