سوات(مارننگ پوسٹ) سوات میں گذشتہ دوہ ہفتوں کے دوران بیرون ملک سے سولہ کے قریب لوگ پہنچ چکے ہیں جن کی کوئی چیکنگ نہیں ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم نے میڈیا کو بتایا کہ ان کو تلاش کرکے ان کی سکرینگ کی جارہی ہے ان کے مطابق ضلع بھر میں کروناسے بچنے کے لئے ایمرجنسی نافذ ہے اور ہنگامی حالت میں تمام ادارے کام کررہے ہیں۔ اشیاء خوردنوش کی لئے تجارتی تنظیموں کے ساتھ رابطے ہیں اور سوات بھر میں ایک ماہ کے لئے راشن جس میں آٹا، چینی، چائے، دودھ، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء شامل ہے موجود ہیں انہوں نے کہاکہ حفاظتی اقداما ت کے لئے چھ ہزار سے زائد کمروں کو قرنطین میں تبدیل کرنے لئے بندوبست کیا جاچکاہے جن میں جہانزیب کالج کی عمارت، ہاسٹلز اور دیگر تعلیمی ادارے شامل ہے خدا ناخواستہ اگر مزید ضروت ہوئے تو ضلع بھر کے چھ سو سے زائد ہوٹلوں کے مالیکان نے ان کو اپنے ہوٹلز فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ڈی سی کے مطابق سوات میں داخل ہونے والے تمام راستوں جن میں لنڈاکے، کبل، بریکوٹ، شانگلہ کے شاہراوں پر سکرینگ کی ہدایات دی جاچکی ہے۔ وہ کوشش کررہے ہیں کہ کرونا وائرس سوات میں داخل نہ ہوسکیں۔
سوات، 2 ہفتوں کے دوران باہرممالک سے 16 افراد کی آمد،سکریننگ کے لئے تلاش جاری
