سوات (مارننگ پوسٹ)سوات ٗ پولیس اورلیوی اہلکار آپے سے باہر، لوگوں پر وحشیانہ تشدد روزکامعمول، سرعام لوگوں کی پٹائی کرنے پر عوامی نمائندوں کی معنیٰ خیز خاموشی، سوات کو پولیس سٹیٹ بنایاجارہاہے، مخصوص مافیا انتظامیہ اور پولیس کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے سرگرم عمل، حکومت نے عوام کو پولیس کے رحم وکرم پر چھوڑدیا، لوگوں پر پولیس کادیدہ دلیرہ کیساتھ تشدد نے کئی سوالات کو جنم دیدیا، تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن میں انتظامیہ کیساتھ تعاؤن کرنیوالوں کو پولیس اورلیویز اہلکاروں کی طرف سے تشدد کارجحان بڑھتاجارہاہے، اورسوات میں ان دنوں پولیس اہلکار اور انتظامیہ حکام کے ساتھ ڈیوٹی پر معمور سوات لیویز آپے سے باہرہے اور سرعام لوگوں پرتشدد کرنے کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوتاجارہاہے، کیونکہ تشدد اب روز کے معمول بنتاجارہاہے اورلوگوں کو سرعام سڑکوں بازروں اورکاروباری مراکز میں ان کے بچوں کے سامنے وحشیانہ تشدد کانشانہ بنایاجارہاہے۔ اس صورتحال کی وجہ سے لوگوں میں پولیس اور انتظامیہ کی خلاف نفرت بڑھتی جارہی ہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا۔ تو عوامی سطح پر عوام کا انتظامیہ اور پولیس کیساتھ تعاؤن ختم ہوجائیگا تاہم ایک مخصوص لابی بھی سرگرم ہے۔ جوانتظامیہ اورپولیس کی کاتوہیوں پرپردہ ڈالتے ہوئے زمینی حقائق کے برعکس منظرنامہ پیش کررہاہے۔ تاہم انتظامیہ اور پولیس کی اس طرح کی رویہ سے لوگوں اورانتظامیہ میں دوریاں ہوتی جارہی ہے۔