سوات(مارننگ پوسٹ) سوات کے مسیجوں کے لئے قبرستان اور عبادت خانہ کے لئے جگہ موجود نہیں جس کی وجہ سے مسیحی مشکلات سے دوچار ہار پادری سمویل گیل،تفصیلات کے مطابق مینگورہ میں غیر حکومتی ادارے کے اشتراک سے منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے مسیحی برادری کے چرچ کے پادری سمویل گیل نے کہاکہ ان کے برادری کے ستر سے زائد خاندان سوات میں کئی دہائیوں سے آباد ہے اور مختلف کاروبارسے وابستہ مگرا ن کے برادری کے لئے عبادت خانہ اور چرچ موجود نہیں ہیں ہے انہوں نے کہ وہ خود چودہ سالوں سے سوات میں موجود چرچ میں آزادانہ اپنے مذہنی رسومات ادا کرتے ہیں اور سوات کے لوگ ان کے ساتھ بہت عزت سے پیش آتے ہیں مگر بدقسمتی سے ان کا عبادت خانہ کرائے کے ایک مکان میں واقع ہے اس طرح ان کے قبرستان سرے سے موجود نہیں ہے اگر ان کے برادری کے فوتگی ہوجاتی ہے تووہ لوگ مجبورہوکرا ن کو پشاور یا دیگرعلاقوں میں دفناتے ہیں ، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ ان قبرستان اور عبادت خانے کے لئے جگہ فراہم کیاجائے مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے فیاض مسیح کا کہناہے کہ ان کے اباو اجدا سوات میں مقیم ہے مگران کو قبرستان کے لئے جگہ نہ ہونے کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامناہے انہوں نے بھی حکومت سے قبرستان اور عبادت خانے کے لئے جگہ فراہم کرنے کام مطالبہ کیاہے ، موقع پر موجود سوات کے اسسٹنٹ کمشنر حمیدخان نے کہاکہ مسیحی براداری ان کو باقاعدہ درخواست دیں تو وہ ڈپٹی کمشنر اور مطلقہ حکام سے اس سلسلے میں رابطہ کرکے ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرونگا۔ سمینار میں اقلیتی برداری کے دیگر شرکاء نے بھی اپنے مسائل پیش کئے۔