سوات(مارننگ پوسٹ) عالمی یوام آزادی صحافت کے حوالے سے سوات یونی ورسٹی میں سمینارسے خطاب کرتے ہوئے سوات پریس کلب کے چیئرمین شہزاد عالم نے کہاکہ پاکستان میں میڈیاآزاد نہیں مختلف قوتوں کے طرف سے اظہارائے پرپابندی ہے۔ صحافیوں اور اداروں کو مسلسل دباؤمیں لایاجارہاہے، انہوں نے کہاکہ ماضی کے برعکس سوات میں صحافیوں کو جان سے مارنے کی دہمکیوں کاسلسلہ تو بند ہوچکاہے مگر بعض قوتیں صحافیوں کو اپنے فرائض سے روکنے کے لئے ہتھگنڈے استعمال کرتے ہیں جن میں حالیہ پی ٹی ایم کے جلسے کو کوریج نہ دینے کی مثال موجود ہے انہوں نے کہاکہ صحافی برادری اپنے فرائض سے کھبی بھی پیچھے نہیں ہوئے مگر بعض اداروں کی پالیساں خبروں اور معلومات کو روک لیتے ہیں ، سیمنارسے سینئر صحافی نیازاحمدخان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صحافت کی اصل روح مسائل کو اجاگرکرنااور ان کے لئے قابل حل راستے کی تلاش اور ذمہ داروں کے نشاندہی کرناہے۔ جیونیوزکے محبوب علی نے کہاکہ آزادی صحافت کے لئے ضروری ہے کہ صحافتی تنظیمیں اتحاد اور اتفاق سے اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کریں اور ان قوتوں کامل کرمقابلہ جو آزادئی صحافت کے راہ میں روکاوٹ ہے،سینئرصحافی شیرین زادہ نے کہاکہ صحافیوں نے ہمیشہ ملک وقوم کی خدمت کی ہے اور تمام تر دہمکیوں اور مشکلوں کے باوجود عوام کی خدمت سے انکار نہیں کیاہے۔ اس موقع پر یونی ورسٹی آف سوات کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد جمال نے کہاکہ صحافت ایک معزز پیشہ ہے اور نئی نسل ذمہ دارانہ صحافت کے زریعے اپنے ملک وقوم کی بہترخدمت کرسکتی ہے۔ جرنلزم ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمیں جمالدین نے کہاکہ ہم سوات یونی ورسٹی میں طلباکو انہتائی مشکل اور خراب حالات میں معیاری صحافتی فرائض سرانجام دینے کی تربیت دے رہے ہیں۔ اس دن کے مناسبت سے سوات یونی ورسٹی میں جرنلزم ڈیپارٹمٹ کے طلباکے درمیان فوٹو گرافی کا مقابلہ بھی ہوا ، سمینار کے آخر میں وائس چانسلر ڈاکٹر محمد جمال نے سینئر صحافیوں کو یادگاری شیلڈ پیش کئے جبکہ فوٹوگرافی کے مقابلے میں نمایاں پوزیشن لینے والے طلباء میں انعامات تقسیم کئے۔