سوات (مارننگ پوسٹ)لاک ڈاؤن کے حکومتی اعلان کو دکانداروں تاجروں اور شہریوں نے نظر انداز کر دیا،کرونا وائرس کی وباء عدم توجہی ولاپرواہی کے باعث اچانک بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا،انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے موثر اقدامات نہ ہونے سے دکاندار اپنی دکانوں کو تالے لگا کر دکانوں کے باہر بیٹھے ہیں اور آنے والے اکا دکا گاہکوں کو دکانیں کھول کر سودا سلف دے رہے ہیں،دکاندار وں نے اپنی دکانوں کے باہر معمولی سامان بھی سجایا ہوا ہے جبکہ کئی ایسے غیر ضروری افراد بھی بیٹھے ہوئے ہیں جن کی تعداد تین سے پانچ تک ہے۔ خریدارمردوخواتین اور بچوں کا رش آہستہ آہستہ بڑھتاجارہا ہے۔ چینہ مارکیٹ میں اندرونی اوربیرونی جانب کئی دوکاندار دکانیں کھول کر خواتین گاہکوں کو سامان فرو خت کر رہے ہیں۔ سروے کے مطابق نیو روڈ جزوی طور پر دکانیں کھلی ہوئی ہیں،نشاط چوک،گوشت مارکیٹ مارکیٹ،گوڑہ بازار روڈ ،گرین بازار،تاج چوک بازار ،گلی زرگراں،گلشن چوک بازار کئے دوکانوں ہر قسم کی فروخت جاری ہیں۔ بازاروں میں رش کی بڑھتی ہوئی صورتحال کو دیکھ کر یوں لگ رہاہے جیسے لوگ کرونا وائرس سے ڈر ہی نہیں رہے ہیں ۔کئی مارکیٹیں اور دیگر دکانیں بازاروں میں کھلنے کی وجہ سے عالمی کرونا وبا کے پھیلنے کا خدشہ مزید بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلی محمود خان،آئی جی خیبر پختونخوا ،ڈی سی سوات ،ڈی پی اوسوات سے مطالبہ کیاہے کہ وہ بازاروں میں غیر ضروری کاروبار کرنے اور لوگوں کے بازاروں میں نہ آنے کیلئے بہتر اقدام کریں