سوات (مارننگ پوسٹ) نیشنل اور انٹر نیشنل سطح پر کھیلنے والے سوات کے مایہ ناز فٹبا لر اور یوتھ فٹ بال اکیڈمی کے کوچ محمد آیاز خان نے ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوات میں فٹ بال کے ٹیلنٹ کی کمی نہیں بلکہ سوات نے ملک کو قومی اور انٹرنیشنل سطح کے فٹ بالرز مہیا کئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے  کہا کہ سوات میں فٹ بال کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے ۔مگر گراونڈز اور وسائل کی کمی کے باعث یہ ٹیلنٹ ضائع ہونے کا خدشہ ہے، خیبر پختونخوا حکومت اور ممبران اسمبلی اور وفاق میں بیٹھے مراد سعید اور وزیر اعلی خیبر پختون خوا محمود خان سے اپیل ہے کہ سوات کے فٹ بالروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرے تاکہ سوات کے کھلاڑی نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر ملک کا نام روشن کر سکیں، انہوں نے کہا کہ ملک میں کرونا وائرس کی وباء کے دوران کھلاڑی اپنی فٹنس کے لیول کو مزید برقرار نہیں رکھ سکتے وفاقی وزیر کھیل سے التجا ہے کہ سپورٹس کو سوات میں بحال کیا جائے کیونکہ سوات میں جتنے بھی نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر کھیلنے والے کھلاڑی ہے ان کو فٹنس کے مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ کیونکہ وباء ختم ہوتے ہی کھلاڑیوں کو دوبارہ بھرپور انداز میں کھیلوں کے میدانوں میں اترنا ہوگا۔ آیاز خان نے مزید کہا کہ سوات میں گراونڈز کی بہت کمی ہے۔ مینگورہ شہر میں صرف ایک گراسی فٹبال گروانڈ ہے جس پر حکومت نے کروڑوں روپے خرچ کئے ہیں مگر حفاطتی اقدامات نہ ہونے سے گروانڈ دوبارہ زبو حالی کا شکار بن رہا ہے اور گراونڈ کے سارے مائل اپنے جیب خرچ سے کر رہے ہیں انہوں نے مزید کہاکہ کھلاڑیوں کو قوت مدافعت بڑھانے کے لئے روزانہ کی بنیاد پر 30 سے 40 منٹ تک مختلف ورزشیں کرنی چاہئے، کھلاڑی کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاون کے دوران اپنے گھروں میں رہ کر اپنی فزیکل فٹنس پر زیادہ سے زیادہ بھر پور توجہ دیں اور عام آدمی بھی ورزش کو معمول کا حصہ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے اور اس سے بچنے کے لئے سماجی فاصلوں کا خیال رکھیں