سوات (مارننگ پوسٹ)جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولاناعطاء الرحمان نے 2018کے انتخابات کو جعلی اور موجودہ حکومت کو ناکام قراردیتے ہوئے نئے الیکشن کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ جعلی الیکشن کے ذریعے اقتدارمیں آنے والے حکمرانوں نے عوام کو مایوسی اور محرومی کے سوا کچھ نہیں دیا یہی وجہ ہے کہ ان کا حکومت پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے،ملک وقوم پر آئی ایم ایف کی تیار کردہ داخلہ اورخارجہ پالیسیاں مسلط کی جاتی ہیں،جے یو آئی کے پاس عوامی مسائل کے حل کیلئے ایک موثر پروگرام موجود ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز جمعیت کے دفترامان کوٹ مینگورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں نے عوام کو سبزباغ دکھا کر انہیں دھوکہ دیااور اقتدارمیں آکر اپنے کئے گئے تمام تر وعدوں کو بھلا کرذاتی مفادات کے حصول کیلئے سرگرم عمل ہوگئے جس ے سبب عوامی مسائل میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوا آج قدم قدم پر عوام کو نت نئے مسائل ومشکلات کا سامنا ہے جس کا حکومرانوں کو ذرہ بھر احساس نہیں اور نہ ہی انہیں عوام کے حال پر ترس آتا ہے،انہوں نے کہاکہ ہماری قوم پر آئی ایم ایف کی تیار کردہ پالیسیاں مسلط کی جاتی ہیں جوعوامی مشکلات میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں،انہوں نے کہاکہ کرونا صورتحال کے سبب سوات میں تمام شعبوں سمیت سیاحت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا جسے سہارا دینے کیلئے فوری اور عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ سوات ایک سیاحتی علاقہ ہے جہاں پر ہزاروں لوگوں کا معاش سیاحت ہی سے وابستہ ہے،انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے کے دور میں جتنے ترقیاتی کام ہوئے ہیں وہ کسی بھی دور میں نہیں ہوئے،ایم ایم اے حکومت نے عوامی مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ لوگوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی سمیت تعلیم پربھی بھرپور توجہ دی،اس وقت صوبے میں متعددسکول بنائے جبکہ سکولوں کو اپ گریڈبھی کیا،بچوں کیلئے مفت تعلیم کا انتظام کیا جبکہ صوبے کی تعمیر وترقی کیلئے بھی عملی اقدامات اٹھائے،انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت جعلی الیکشن کے ذریعے قائم ہوئی ہے جس نے عوام کو مسائل اور مصائب کے سوا کچھ نہیں دیا لہٰذہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں نئے انتخابات کرائے جائیں،اس موقع پر جنرل سیکرٹری عطاء الحق درویش،مفتی فضل غفور،حاجی دانش مند،ضلعی امیر قاری فتحت اللہ،ترجمان محمد اعجازخان،سید قمر،قاری محمود اورجمعیت کے دیگر قائدین بھی موجود تھے۔