سوات (مارننگ پوسٹ) پاکستان انفارمیشن کمیشن کے چیف کمشنر محمد اعظم نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد معلوامات تک آسان رسائی اور ادروں میں شفافیت لانا ہے، 600درخواستوں میں سے 300ہر عمل درآمد ہوچکا ہے، معلومات فراہم نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کاروائی کی جاتی ہے، ان خیالات کاظہار گذشتہ روز سوات پریس کلب میں معلومات تک آسان رسائی کے حوالے سے عوامی اگاہی مہم سیمنار سے خطا ب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ممبران فواد ملک اور زاہد عبداللہ بھی موجود تھے، انہوں نے کہا کہ ہم وفاق کے تحت چلنے والے اداروں کے خلاف شکایات سنتے ہیں اور عوام کو اسکے حوالے سے معلومات فراہم کرتے ہیں جبکہ صوبائی محکموں کے لئے صوبے کے سطح پر کمیشن قائم ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے کمیشن کو اب تک 600درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس میں 300پر عمل درآمد ہوچکا ہے جبکہ مزید عمل درآمد جاری ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے کا مقصد معلومات تک عوام کی آسان رسائی اور اداروں میں شفافیت لانا ہے جس کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور عام آدمی کسی ادارے کو معلومات کے لئے درخواست دیں تو اسکو ادارے10دن میں معلومات فراہم کرنے کے پابند ہیں اور اگر کسی ادارے نے ایسا نہ کیا تو وہی شخص کمیشن کو اپیل کریگا اور کمیشن 60روز میں اسکا فیصلہ کریگا، انہوں نے کہا کہ کمیشن کے تابع 110محکمے پبلک انفارمیشن آفیسر تعینات کرچکے ہیں، انہوں نے ان لائن اپیل منیجمنٹ سسٹم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 28 ستمبر سے ان لائن اپیل منیجمنٹ سسٹم متعارف کیا جارہا ہے اور پھر عوام گھر بیٹھے تمام محکموں کے معلومات تک رسائی بذریعہ انٹر نیٹ حاصل کرسکتے ہیں